راولپنڈی:راولپنڈی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی عبدالوحید کا کہنا تھا کہ ایک ماہ کے اندر لاک ڈاؤن کے دوران آٹھ سو سے زائد ریسٹورنٹس کے 50 ہزار سے زائد ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کے اعلان کے باوجود پولیس اہلکار اور راولپنڈی انتظامیہ ہمیں پارسل کی سہولت بھی نہیں دے رہی کہ ہم لوگ کسٹمرز کو کھانا پارسل کر کے دے سکیں پولیس نے اپنی علیحدہ اجارہ داری قائم کی ہوئی ہے۔
پولیس والوں نے اپنی ایک الگ دکانداری کھولی ہوئی ہے جس سے ہم بہت زیادہ پریشان ہیں ہمارے ملازمین کو کو دفع 144 کا بہانہ بنا کر سڑک پر پر مرغا بنایا جاتا ہے ان کو کان پکڑوادیے جاتے ہیں ان کی تذلیل کی جاتی ہے۔
ہم اس صورتحال سے بہت زیادہ پریشان ہیں جبکہ کنسٹرکشن انڈسٹری کا ریسٹورنٹس کھولے بغیر کام کرنا ناممکن ہے ای۔ او بی۔ ائی اور سوشل سکیورٹی میں رجسٹرڈ ملازمین کو ان کا حق دیا جائے۔
بجلی اور گیس کے بلوں میں شامل ٹیکسز میں ایک سال کے لئے استثنیٰ دینا چاہیے، یہ اگر ہمارے مطالبات منظور نہ کیے گئے تو آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔