کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے موبائل فون رپیئرنگ کی دکان چلانے والے ملزم کو خاتون کو ہراساں کرنے کے جرم میں گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق موبائل فون مرمت کرنے اور خریدوفروخت کا کام کرنے والے دکاندار پر الزام ہے کہ اس نے مرمت کیلئے دیا گیا فون لے کر اس سے خاتون کا موبائل فون نمبر بد نیتی سے حاصل کرکے رابطہ کیا اور موبائل فون پر دھمکیاں دیں۔
متاثرہ خاتون نے ہراساں کیے جانے اور دھمکیاں دینے کی شکایت وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کو کردی جس پر کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر سے جواں سال ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے صرف ایک خاتون کو ہراساں نہیں کیا بلکہ وہ متعدد خواتین سے رابطے کرکے انہیں شادی کی پیشکش کرنے کے بعد ان کی تصاویر حاصل کرتا تھا جس کا مقصد انہیں ہراساں اور بلیک میل کرنا تھا۔
جوان العمر ملزم پر خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ میرا نمبر حاصل کرنے کے بعد شادی کیلئے رابطہ کیا گیا، تصاویر بھیجنے پر مجھ سے کہا گیا کہ میں تمہاری تصویریں تدوین کے بعد گھر والوں کو بھیج دوں گا۔ مجھے شدید ذہنی اذیت اور ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا۔
کئی روز تک مسلسل ذہنی کرب میں مبتلا خاتون نے ایف آئی اے کو درخاست دی جس پر ملزم کو گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق ملزم کے خلاف مقدمہ سائبر کرائم ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل کراچی کی تاریخ میں سائبر کرائم سرکل کو انوکھا کیس موصول ہوا، جس میں لڑکی لڑکوں کو ہراساں اور بلیک میل کرنے میں ملوث پائی گئی۔ متاثرہ شخص طاہرنے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کو شکایت درج کرادی۔
سائبر کرائم سرکل، ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے خاتون اسکول ٹیچر سمیرا کو گرفتار کرلیا، خاتون کے موبائل فون سے بلیک میلنگ اور دیگر شواہد برآمدکرلئے گئے۔
مزید پڑھیں: لڑکی نے لڑکوں کو ہراساں اور بلیک میل کرنا شروع کردیا