اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کو حکومتی اراکین کی جانب سے دھمکیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پر حکومت کے پاس دلیل نہیں مگر دھمکی ضرور ہے۔ اس لیے ای وی ایم کا آئیڈیا مسترد ہونے پر حکومت الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے پر اتر آئی ہے۔
مسلم لیگ نون کے صدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے شفافیت کے مسائل کی نشاندہی کی جن کا حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے پارلیمان میں قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا، آج حکومتی رویے پر الیکشن کمیشن کے نمائندوں کو واک آؤٹ کرنا پڑا۔
اپوزیشن لیڈر کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزراء کی اداروں کو آگ لگانے اور جہنم میں جانے کی گفتگو ریاست دشمن رویہ ہے، یہ رویہ دہشت گردانہ اور انتہائی قابلِ مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ثابت ہو گیا کہ حکومت کے پاس ای وی ایم پر اٹھنے والے فنی و تکنیکی سوالات کا کوئی جواب نہیں، الیکشن کمیشن نے ٹھوس اور واضح فنی، تیکنیکی اور قانونی اعتراضات کیئے ہیں۔
صدر ن لیگ نے کہا کہ الیکشن کمیشن ارکان کا وزراء کے رویے پر واک آؤٹ کرنے سے حکومتی رویے کا پتہ چلتا ہے، جو حکومت کمیٹی اجلاس میں ارکان کے سوالات پر معقول جواب نہ دے پائے، اس کی قانون سازی اور دعوؤں پر کیسے یقین کیا جاسکتا ہے، جو حکومت کمیٹی کے اجلاس میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر سکتی وہ انتخابی و انتظامی اصلاحات کا سنجیدہ کام کیسے کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : وفاقی وزیر اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن کو ملک میں جمہوریت کی تباہی کا باعث قرار دے دیا