حکومت مجوزہ اصلاحات کے ذریعے الیکشن چوری کرناچاہتی ہے، مسلم لیگ (ن)

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت مجوزہ اصلاحات کے ذریعے الیکشن چوری کرناچاہتی ہے، مسلم لیگ (ن)
حکومت مجوزہ اصلاحات کے ذریعے الیکشن چوری کرناچاہتی ہے، مسلم لیگ (ن)

لاہور:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف مجوزہ اصلاحات کے ذریعے اگلا الیکشن چوری کرنا چاہتی ہے، اگر ہم کسی بھی حکومت کو یہ حق دے دیں کہ یکطرفہ انتخابی قوانین کو تبدیل کرے تو پاکستان میں آزاد منصفانہ الیکشن کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہوجائے گا۔ جب ہم نے حکومت چھوڑی تو ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے تھا لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کی ترقی اور دفاعی لائن کو خطرے میں ڈال دیا ہے، حکومت نے ملک دشمن جاسوس کلبھوشن یادیو کو این آر او دے دیا ہے۔ پہلی بار دشمن ملک کے جاسوس کے نام پر قانون سازی پارلیمنٹ کے چہرے اورعوام کی عزت و غیرت پر دھبہ ہے۔

پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام بدترین مہنگائی، غربت، بیروزگاری کا سامنا کر رہے ہیں اس لئے ان کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکی جا سکتی ہے۔ افراط زر کو آسمان پر پہنچا دیا گیا۔ روز مرہ کی اشیاء 300 سے 700 گنا اضافہ کر دیا گیا لیکن سرکاری ملازمین کو 3 سالوں بعد تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے پر ٹرخا دیا گیا ہے۔ تنخواہ دار طبقے کی مشکلات کے پیش نظر ان کی تنخواہوں میں 20 سے 25 فیصد اضافہ کرنا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی و معاشی معیشت کو تباہ کرنے کی ذمہ دار ہے، قائد حزب اختلاف سوموار کے روز قومی اسمبلی میں بجٹ کے حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے ۔ حکومت کے پاس کوئی ترقیاتی منصوبہ نہیں۔ ہم نے بارواں 5 سالہ منصوبہ جاری کیا تھا لیکن یہ تین سالوں میں اسے منظور نہیں کر سکے۔

رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ حکمران کہتے ہیں کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا اور نہ ہی پیٹرول کی قیمتوں کو بڑھائیں گے لیکن سارا سال قوم کو منی بجٹ کے جھٹکے دئیے جاتے ہیں، بجٹ کے شور میں دبانے کیلئے ایک عجیب کام کیا گیا، کلبھوشن یادیو کو این آر او دینے کیلئے حکومت نے پارلیمنٹ سے قانون پاس کرالیا۔ قومی اسمبلی سے کالا قانون بنایا گیا جس پر ہر پاکستانی کا حق ہے بھرپور احتجاج کرے، کیونکہ یہ قومی غیرت پر حملہ ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا یہی کام رہ گیا وہ ملک دشمن جاسوس کیلئے قانون بنائے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، مارشل کے علاوہ جمہوری دور میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں تھی کہ الیکشن قوانین کو چرایا جائے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے دور میں اپوزیشن کے  ساتھ لے کر انتخابی قوانین کیلئے مکمل اتفاق رائے کے بعد قانون سازی کی تھی۔ حکومت نے قانون کو پاس کرکے اگلے انتخابات کو متنازعہ بنا دیاہے، حکومت نے آبادی کے بجائے ووٹرز کی بنیاد پر مردم شماری کروانے کا فیصلہ کیا جو غیر منصفانہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حلقہ بندی کو ووٹر رجسٹریشن پر لے جانا بہت خطرناک ثابت ہوگا، ووٹر لسٹ الیکشن کمیشن کے بجائے نادرا کو دینے سے دھاندلی کا دروازہ کھل جائیگا، ووٹر لسٹ الیکشن کمیشن کی پراپرٹی ہے، ای ووٹنگ ، اوورسیز ووٹنگ پر کوئی سٹڈی نہیں ہوئی، دنیا کہہ چکی ہے کہ الیکٹرانک مشین میں ووٹرز کا ووٹ خفیہ رکھنے کیلئے اور ہیک فری نہیں ہے،حکومت کی بیتابی ثابت کررہی ہے پچھلی بار آر ٹی ایس کی طرح الیکٹرانک مشین سے اپنی مرضی کا رزلٹ چاہتی ہے جو ہم نہیں کرنے دیں گے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ فواد چودھری ٹیکنالوجی کے افلاطون بنتے ہیں انہیں کچھ نہیں پتہ ہمیں ٹیکنالوجی پڑھانے کی کوشش نہ کریں، اگر الیکٹرانک مشین کامیاب ہوتی تو امریکہ برطانیہ سب یہ طریقہ اختیار کرتے، ہم سمجھتے ہیں جو پیرس یا لندن میں رہ رہا ہے اسے جیکب آباد نارروال یا لالہ موسی کے حلقے کے مسائل کا کیا پتہ ہے؟، اوورسیز ہمارا اثاثہ ہیں ان کے نشستیں مخصوص کریں اور نمائندے اسمبلی میں بھیجیں، انٹر نیٹ کے نظام سے اوورسیز کے ووٹوں کو ہیک کرنے کا پلان بنایاگیاہے۔

انہوں نے لکہا کہ پی ٹی آئی آٹھ الیکشن ہار چکی ہے وہ اوور ٹائم استعمال کرکے چور دروازہ استعمال کرنا چاہتی ہے، اگر اگلے الیکشن میں ووٹ چوری کرنے کی کوشش کی تو عوام ووٹ پر پہرہ دیں گے۔

الیکشن کمیشن آئینی طور پر منصفانہ الیکشن کا ذمہ دار ہے، حکومت جن حالات میں پھنس چکی ہے عجلت میں انتخابی قوانین منظور کروا رہے ہیں تو عمران سوچ رہے اسمبلیاں توڑ کر انتخابات کروا لیں۔

انہوں نے کہا کہ پشاور کراچی ایم ایل ون کا معاہدہ دو ہزار سترہ میں ہم نے معاہدہ کیا ،سی پیک ایک ہزار ایک سو انیس ارب روپے کا منصوبہ ہے جس کیلئے بجٹ میں صرف چھ ارب روپے مختص کئے گئے اس طرح تو یہ منصوبہ ہزاروں سال میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کس بات کی تالیاں و جشن منا رہے ہیں، آپ نے ملکی ڈویلپمنٹ کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، بجٹ میں دفاع کیلئے 1370 ارب روپے کابجٹ رکھا گیا جبکہ بھارت نے 62 فیصد دفاع کے بجٹ میں اضافہ کیا، معیشت کو بیمار کرنے سے ترقی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی لاش کے طو رپرپڑی ہے اسے جتنی جلدی ہو سکے دفنا دیا جائے وگرنہ تعفن پھیلتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں : وفاقی بجٹ میں عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، ناصر حسین شاہ

Related Posts