خیرپور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وفاقی بجت مایوس کن قرار دے دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی:ایف پی سی سی آئی کی سابق نائب صدر اور خیرپور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی صدر شبنم ظفر نے وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کی جانب سے پیش کئے گئے وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ویمن انٹرپرینورز کیلئے وفاقی بجٹ مایوس کن ہے، کورونا وائرس سے کاروبار متاثر ہے، اس کے باوجوحکومت  نے ویمن انٹرپرینورز کیلئے بجٹ میں کوئی مثبت اعلانات نہیں کئے

شبنم ظفر نے کہا ہے کہ خواتین تاجروں اور صنعت کاروں نے کورونا وائرس اور لاک ڈائون کی وجہ سے ڈیڑھ سال سے کاروبار میں بے پناہ نقصان اٹھائے ہیں، خواتین تاجر یا سرمایہ کار یا صنعتکار نہیں ہیں بلکہ وہ اپنے کم سرمائے سے کاروبار کو جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن خواتین ایکسپورٹرز دنیا بھر میں کووڈ 19 کی وجہ سے آمدورفت بند ہونے اور ایکسپورٹ میں مشکلات کی وجہ سے کئی ماہ تک اپنے ورکرز کو تنخواہیں بھی ادا نہیں کر پائی ہیں، کاروبار نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کی سابق نائب صدر کا کہنا تھا کہ ان حالات میں حکومت کو خواتین تاجروں اور ایکسپورٹرز کیلئے خصوصی پیکج دینا چاہیئے تھا۔ حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ بظاہر تو امیروں کے فائدے کا بجٹ ہے کیونکہ ہر چھوٹا اور درمیانے درجے کا پاکستانی گاڑیاں نہیں خرید سکتا بلکہ مہنگائی کے طوفان میں اسے اپنا گھر چلانا بھی مشکل ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو1230 ارب سے زائد اضافی ریونیو کہاں سے ملے گا جب کاروباری حالات ہی بہتر نہیں ہیں اور نہ لاک ڈائون ختم ہونے کا نام لے رہا ہے، بجٹ میں حکومت نے تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کا اعلان یہ بہت اچھا فیصلہ ہے لیکن چینی عام لاگوں کے استعمال کی اشیاء میں شامل ہے اس پر ٹیکس کیا معنی رکھتا ہے، حکومت کی جانب سے 40 فیصد آئیٹم پر ود ہولڈنگ ٹیکس کم کرنا بہتر اقدام ہے، بیوروکریسی کے پاور کم  کرنا بڑا فیصلہ ہے۔

شبنم طاہر کا کہنا تھا کہ 850 سی سی پر سیلز ٹیکس کی شرح میں17 فیصد سے کمی کرکے ساڑھے12 فیصد کرنا خوش آئند ہے ،  آئی ٹی بزنس کو ریلیف ملنابہتر عمل ہے،صنعتی خام مال پر ڈیوٹی کم ہونے سے پیداواری لاگت کم ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : حکومت مجوزہ اصلاحات کے ذریعے الیکشن چوری کرناچاہتی ہے، مسلم لیگ (ن)