وفاقی حکومت نے 2025 کے لیے وزیرِ اعظم یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کو دوبارہ شروع کر دیا ہے جس کا مقصد پاکستان بھر کے قابل طلباء کو ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرنا ہے۔
یہ اقدام “ڈیجیٹل یوتھ پروگرام” کا ایک اہم حصہ ہے، جو ملک کے نوجوانوں میں ڈیجیٹل رسائی اور مہارتوں کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
اس اسکیم میں تمام تعلیمی شعبوں کے طلباء حصہ لے سکتے ہیں اور اس کا مقصد میرٹ کی بنیاد پر انتخاب کو یقینی بنانا ہے تاکہ آلات کی تقسیم میں شفافیت اور انصاف کو فروغ دیا جا سکے۔
اہلیت کامعیار:
پاکستان کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں زیرِ تعلیم طلباء اس اسکیم کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ انتخاب میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا، جس میں قابلِ ذکر تعلیمی کامیابی اور مالی طور پر مستحق طلباء کو ترجیح دی جائے گی تاکہ ڈیجیٹل وسائل تک منصفانہ رسائی فراہم کی جا سکے۔
درخواست دینے کا طریقہ
طلباء سرکاری “ڈیجیٹل یوتھ ہب” پلیٹ فارم کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں:
ویب سائٹ: www.pmyp.gov.pk
موبائل ایپ: اینڈرائیڈ اور آئی او ایس کے لیے دستیاب
اینڈرائیڈ صارفین: tinyurl.com/3y9czkpj
آئی فون صارفین: tinyurl.com/4hkykyx6
گزشتہ سال اگست میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے طلباء کے لیے ایک ملین اسمارٹ فونز، ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپس دینے کا اعلان کیا تھا۔
وزیرِ اعظم نے “بین الاقوامی یوتھ ڈے” کے موقع پر ایک تقریب میں کہا تھا کہ وفاقی حکومت ملک بھر میں ایک ملین طلباء کو اسمارٹ فونز، ٹیبلٹس اور لیپ ٹاپ دے گی، جس میں آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے طلباء بھی شامل ہوں گے۔
اس کے علاوہ ہر صوبے نے طلباء کی حمایت کے لیے اپنے الگ پروگرام شروع کیے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ چین میں 1000 زرعی گریجویٹس کی تعلیم کی ذاتی طور پر مالی معاونت کریں گے تاکہ انہیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کر کے زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔
ہواوے نے بھی 2لکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت اور اعلیٰ تعلیم کے لیے بھیجنے کا وعدہ کیا ہے اور وزیرِ اعظم نے 14 اگست کو ملک کے لیے ایک جامع ترقیاتی منصوبہ پیش کرنے کا اعلان کیا۔