مسلمان انتہا پسندوں کے نشانے پر، عالمی برادری اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرے۔وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت نے احساس پروگرام کے تحت ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کی مدد کی۔وزیر اعظم
حکومت نے احساس پروگرام کے تحت ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کی مدد کی۔وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیرا عظم عمران خان نے کہا ہے کہ نائن الیون کے بعد سے مسلمانوں کو انتہا پسندی سے جوڑا گیا جو آج انتہا پسندوں کے نشانے پر ہیں، عالمی برادری اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے رات گئے ورچؤل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو کورونا کے ساتھ ساتھ معاشی بحران اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے خطرہ ہے جبکہ عالمی برادری کو 3 طرح کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ وائرس اقوام اور لوگوں کے درمیان فرق نہیں کرتا۔ ہمیں اور عالمی برادری کو تمام درپیش خطرات سے مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔

اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی بنی نوع انسان کی بقاء کو درپیش خطرات میں سے ایک ہے۔ ہم دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ پاکستان اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہے۔ ہم نے ایک انقلابی ماحولیاتی پروگرام کا آغاز کیا ہے جس کے تحت 10ارب درخت لگائے جائیں گے۔

جنرل اسمبلی سے ورچؤل خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم قدرتی ماحول کو محفوظ بنانے کیلئے اپنے شہروں سے آلودگی کا خاتمہ کر رہے ہیں۔ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے خود کو تیار کررہا ہے۔ ہم کورونا پر قابو پانے میں کامیاب رہے ہیں۔ پاکستان نے مشترکہ منصوبہ بندی اور اسمارٹ لاک ڈاؤن سے مسائل کا سامنا کیا۔

ورچؤل خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کے دوران انسانی زندگی رواں دواں اور معیشت کا پہیہ بھی چلتا رہا۔ حکومت احساس پروگرام کے تحت ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کی مدد کرنے میں کامیاب رہی۔ کورونا کی روک تھام کیلئے ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنانا ہوگا۔ ہر شخص کو ویکسین جلد سے جلد لگنی چاہئے۔ ترقی پذیر ممالک کو مناسب سہولیات لازمی دی جائیں۔

خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے بد عنوان حکمرانوں کی وجہ سے امیر اور غریب ممالک کا فرق بڑھ رہا ہے۔ محفوظ اداروں میں 7 ہزار ارب ڈالر کے چوری کیے گئے خطیر اثاثے چھپائے گئے ہیں۔ اثاثوں کی غیر قانونی منتقلی کے ترقی پذیر ممالک پر دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ کرپشن اور لوٹ مار سے غربت کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیلئے رقم ملک سے باہر بھیجی جاتی ہے جس سے ملکی کرنسی پر دباؤ پڑتا ہے اور اس کی قدر میں کمی ہوجاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہر سال ترقی پذیر ممالک سے 1000 ارب ڈالر بیرونِ ملک بھیجے جاتے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک سے چوری شدہ اثاثوں کی واپسی ناممکن ہے۔امیر ممالک کو غیر قانونی طور پر بھیجی گئی رقوم واپس کرنا ہوں گی۔

اپنے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ غیر قانونی طور پر حاصل شدہ دولت ترقی پذیر ممالک کے عوام کی ملکیت ہے۔ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کو اس کی واپسی کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ ہم سب کو مل کر اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ نائن الیون کے بعد سے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا جارہا ہے۔ مسلمانوں کو انتہا پسند اور دہشت گرد گروہ نشانہ بنا رہے ہیں۔

بھارت کی دہشت گردی بے نقاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کو دہشت گردی اور ابھرتے ہوئے نئے خطرات کو تسلیم کرنا ہوگا۔ اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے بین الاقوامی مکالمہ شروع کرائیں۔ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کاوشیں جاری رکھیں۔ اسلاموفوبیا کی سب سے خطرناک شکل بھارت میں پنجے گاڑے ہوئے ہے۔ بی جے پی کی آر ایس ایس فاشسٹ حکومت 20 کروڑ مسلمانوں کیلئے خطرہ ہے۔

مودی کا سفاک چہرہ دنیا کے سامنے لاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے قتلِ عام کا سلسلہ جاری ہے جیسے گزشتہ برس نئی دہلی میں ہوا۔ بھارت سے مسلمانوں کو نکالا جارہا ہے۔ مساجد کو شہید اور اسلامی تاریخی ورثوں کو مٹایا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوج کے ذریعے دہشت اور خوف پھیلایا جارہا ہے۔ انٹرنیٹ اور میڈیا پر مکمل پابندی عائد ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہزاروں کشمیریوں کو اغواء کر رکھا ہے۔ پر امن مظاہروں کے دوران سیکڑوں کشمیریوں پر تشدد کیا گیا۔ بھارتی پولیس نے جعلی مقابلوں کے دوران سیکڑوں کو شہید کردیا۔ پاکستان نے بھارت سے متعلق ایک ڈوزئیر جاری کیا ہے جس میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا وفاقی وزراء کے ہمراہ آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ

Related Posts