وزیرِاعظم شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو آج مدارس رجسٹریشن بل پر بات چیت کے لیے ملاقات کی دعوت دی، یہ ملاقات آج دوپہر 3 بجے وزیرِاعظم ہاؤس میں منعقد ہوگی۔
ذرائع کے مطابق، وزیرِاعظم نے جمعرات کو مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کیا اور مدارس کے رجسٹریشن کے معاملے پر مذاکرات کی دعوت دی۔ مولانا فضل الرحمن نے اس معاملے پر اتحاد تنظیمات مدارس کے موقف سے وزیرِاعظم کو آگاہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر وزیرِاعظم کوئی نئی تجاویز پیش کریں گے تو مولانا فضل الرحمن دوبارہ اتحاد تنظیمات مدارس سے مشاورت کریں گے۔ وزیرِاعظم کی دعوت کے فوراً بعد مولانا فضل الرحمن نے معروف عالمِ دین مفتی تقی عثمانی سے بھی مشاورت کی۔
قبل ازیں وزیرِاعظم شہباز شریف نے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں 18 اور 19 دسمبر کو ہونے والے 11ویں ڈی-8 سربراہی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ اجلاس کے اختتام پر وزیرِاعظم جمعرات کی رات وطن واپس روانہ ہوگئے۔
یہ تو ہمیں بھی نہیں چھوڑیں گے کیونکہ، امریکا کے پاکستان کے میزائل پروگرام سے خوف کی وجہ جانتے ہیں؟
قاہرہ کے ہوائی اڈے پر مصر کے وزیرِ شہری ہوا بازی سامح الحفنی اور پاکستانی سفارتخانے کے اعلیٰ حکام نے وزیرِاعظم کو رخصت کیا۔
ڈی-8 سربراہی اجلاس میں وزیرِاعظم نے مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت سے پیدا ہونے والی صورتحال، غزہ اور لبنان میں انسانی بحران، اور خطے میں تعمیر نو کی کوششوں پر خطاب کیا۔
انہوں نے اجلاس میں شریک دیگر رکن ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کیں۔ پاکستانی وفد میں نائب وزیرِاعظم اور وزیرِخارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، اور دیگر اعلیٰ حکام شامل تھے۔
یہ دونوں سرگرمیاں وزیرِاعظم کی ملکی اور بین الاقوامی مسائل کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہیں، جو پاکستان کے مفادات کے تحفظ اور عالمی سطح پر مثبت کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار ہیں۔