اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اعتراف کیا کہ وزیراعظم عمران خان سابق مشیر برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر کی کارکردگی سے مایوس ہوئے ہیں، جنہوں نے اچانک عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
نجی چینل سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو لندن سے واپس لانے میں شہزاد اکبر کی ناکامی ان کی وفاقی کابینہ سے علیحدگی کی وجہ تھی۔
وہ لوٹی ہوئی دولت واپس نہ لاسکے، صرف مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا سامنا ہے لیکن ہم اس رقم کو بھی واپس نہیں لے سکے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پر جوش ہیں، اور انہوں نے کرپشن کے الزامات پر اپنی پارٹی اور حکومتی عہدوں سے کئی ارکان کو برطرف کیا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے عمران خان کو کرپٹ اور لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب کرنے کے لیے ووٹ دیا، لیکن انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ ”کمزوریوں ” کی وجہ سے پی ٹی آئی اپنا وعدہ پورا نہیں کر سکی۔
شیخ رشید نے نشاندہی کی کہ حکومت دیگر ممالک خصوصاً برطانیہ کے ساتھ حوالگی کے معاہدوں پر دستخط کرنے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ عدالتوں اور دیگر مجرموں کو مطلوب افراد کو واپس لایا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے اعتراف کیا کہ حکومت نے نواز شریف کو 2019 میں بیرون ملک جانے کی اجازت دی،“ہم نے نواز شریف کو خود بھیجا، یہ ہماری غلطی ہے۔ وہ سب کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں کامیاب ہو گئے اور فرار ہو گئے۔
بدھ کے روز، وزیر اعظم عمران نے دعوی کیا کہ انہوں نے اقتدار میں آنے کے بعد مقررہ مدت کے اندر 90 دنوں میں ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کا قبل از انتخابی وعدہ پورا کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: دہشتگرد افغان سرزمین اب بھی پاکستان کیخلاف استعمال کررہے ہیں، معید یوسف