نیو یارک میں وزیر اعظم عمران خان کی ترک صدر طیب ایردوآن سے ملاقات ، مسئلہ کشمیر پر گفتگو

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM-Imran-Khan Turkish-President

  وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کی جس کے دوران مسئلہ کشمیر سمیت خطے کی مجموعی صورتحال اور پاک ترکی تعلقات سمیت اہم بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

نیو یارک میں وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائن پر ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل 51 روز سے جاری کرفیو، ذرائع نقل و حمل اور مواصلاتی نظام کے تعطل سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو کی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان آج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں مسئلہ کشمیر سے اقوام عالم کو آگاہ کریں گے

 ملاقات کے دوران دونوں سربراہانِ مملکت کے درمیان  پاک ترکی تعلقات کے استحکام اور دونوں ممالک کے باہمی روابط کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت ہوئی۔

Image result for Imran Khan meets tayyab erdogan

یاد رہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن اس سے قبل کہہ چکے ہیں کہ مسئلۂ کشمیر اور فلسطین کے حل کے لیے برسوں سے اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کیا۔ ادارے کو اسرائیل کی ہر بات قبول نہیں کرنی چاہئے۔

رجب طیب ایردوآن نے اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا جانے سے قبل انقرہ میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کہا کہ اسرائیل جیسی صہیونی ریاست کو بین الاقوامی ادارے میں اتنی زیادہ اہمیت حاصل نہیں ہونی چاہئے کیونکہ اس کی ہر بات سچ نہیں ہوتی۔

ترک صدر نے کہا کہ دُنیا صرف پانچ ممالک کا نام نہیں بلکہ انسانیت پورے روئے زمین پر پھیلی ہوئی ہے مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ سلامتی کونسل ویٹو کا حق صرف پانچ ممالک کو دیتا ہے اور سلامتی کونسل میں انہی کی بات مانی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کے لیے برسوں سے سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کیا۔ ترک صدر

Related Posts