اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ’’ پینڈورا پیپرز ‘‘ کے نام سے لیک ہونے والے مالی دستاویزات میں پاکستانیوں کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔ اس بات کا اعلان پیر کے روز وزیر اطلاعت فواد چوہدری نے کیا ہے۔
وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے وزیر اعظم انسپکشن کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطح سیل قائم کیا ہے یہ سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا اور حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائینگے۔”
پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے وزیر اعظم انسپکشن کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطحی سیل قائم کیا ہے یہ سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا اور حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائینگے #PandoraLeaks
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 4, 2021
فواد چوہدری نے پنڈورا پیپرز میں میڈیا ہاؤس مالکان کے ناموں کے انکشاف پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ” بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان کے تمام بڑے میڈیا ہاؤسز کے مالکان کا نام پنڈورالیکس میں شامل ہے اور کئی ایک پر منی لانڈرنگ کے الزامات لگتے رہے ہیں وزارت اطلاعات اس ضمن میں شفاف تحقیقات کا آغاز کر رہی ہے اور PEMRA کو جواب طلبی کیلئے کہا جا رہا ہے۔”
بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان کے تمام بڑے میڈیا ہاؤسز کے مالکان کا نام #PandoraLeaks میں شامل ہے اور کئ ایک پر منی لانڈرنگ کے الزامات لگتے رہے ہیں وزارت اطلاعات اس ضمن میں شفاف تحقیقات کا آغاز کر رہی ہے اور PEMRA کو جواب طلبی کیلئے کہا جا رہا ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 4, 2021
یہ پیش رفت انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹیگیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کی جانب سے اپنی نئی تحقیقاتی رپورٹ “پینڈورا باکس” کی ریلیز کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔
آئی سی آئی جے نے کہا کہ وزیر اعظم عمران کے اندرونی حلقے کے اہم اراکین بشمول کابینہ کے وزراء ، ان کے خاندان اور بڑے مالی معاونین خفیہ طور پر لاکھوں ڈالر کی پوشیدہ دولت رکھنے والی کمپنیوں اور ٹرسٹوں کے مالک ہیں۔
پینڈورا پیپرز میں کئی پاکستانی سیاستدانوں کا انکشاف ہوا جن میں وزیر خزانہ شوکت ترین ، وزیر آبی وسائل مونس الٰہی ، پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل واوڈا ، مسلم لیگ (ن) کے اسحاق ڈار کے بیٹے ، پی پی پی کے شرجیل میمن ، وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار ، اور پی ٹی آئی پنجاب میں سینئر وزیر عبدالعلیم خان بھی شامل ہیں۔
پینڈورا پیپرز کے مطابق بیرون ممالک میں اردن کے بادشاہ ، یوکرین ، کینیا اور ایکواڈور کے صدور ، جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم اور سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کی آف شور کمپنیاں سامنے ہیں ۔ پنڈورا پیپرز میں روسی صدر ولادی میر پوٹن ، ہندوستان ، امریکہ ، میکسیکو اور دیگر ممالک کے 130 سے زائد ارب پتیوں کی مالی سرگرمیوں کی تفصیل درج ہیں۔
وزیر اعظم کا بیان
اتوار کو پینڈورا پیپرز جاری ہونے کے فورا بعد وزیر اعظم عمران خان نے ان تمام پاکستانیوں کی تحقیقات کے عزم کا اظہار کیا ہے، جن کے نام پنڈورا پیپرز میں سامنے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر کہیں غلطی پائی گئی تو مناسب کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : جعلی شناختی کارڈ بنوانے میں ملوث 136 ملازمین کو معطل کردیا ہے، چیئرمین نادرا