وزیراعظم عمران خان کی مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ کی شدید مذمت

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محسن بیگ کیس: جج نے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے، وزیراعظم کو بریفنگ
محسن بیگ کیس: جج نے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے، وزیراعظم کو بریفنگ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے رمضان المبارک میں مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے کئے گئے وحشیانہ عمل کی شدید مذمت کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصی پر اسرائیلی فورسز کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسرائیلی فوج انسانیت اور بین الاقوامی قانون کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی کررہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں جب کہ بین الاقوامی برادری کو فلسطینیوں اور ان کے جائز حقوق کے تحفظ کے لئے فوری طور پر عملی کردار ادا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے کئے گئے وحشیانہ عمل کی شدید مذمت کی ہے۔

صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی نسلی امتیاز اور مظالم جاری رہنا گھناؤنی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ نمازیوں پر حملوں کے مناظر کو مغربی میڈیا پر معمول کی جھڑپیں قرار دیا گیا۔

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ وہ وقت دور نہیں جب بین الاقوامی سیاست ذاتی مفادات پر نہیں، اخلاقیات پر مبنی ہو گی۔

دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مسجداقصیٰ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ کے اگلے اجلاس میں اس حوالے سے مذمتی قرارداد لائیں گے۔

اپنے بیان میں صادق سنجرانی نے کہا کہ نہتے فلسطینی نمازیوں پر ظالمانہ تشدد نہایت بزدلانہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

نام نہاد اسرائیلی ریاست فلسطینیوں کی تحریک آزادی زیادہ دیر دبانہیں سکتی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ رمضان المبارک میں ایسی کارروائیاں قبلہ اول کی توہین کے مترادف ہیں، پاکستان فلسطین کے مسئلے پر اپنے موقف پر قائم ہے۔

Related Posts