وزیراعظم عمران خان کی کشمیر اسٹڈی گروپ کے بانی سے ملاقات

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم عمران خان کی کشمیر اسٹڈی گروپ کے بانی سے ملاقات
وزیراعظم عمران خان کی کشمیر اسٹڈی گروپ کے بانی سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان نے کشمیر اسٹڈی گروپ کے بانی فاروق کتھواری سے ملاقات کی اس موقع پر انہوں نے بھارت کے غیرقانونی تسلط اور انسانی حقوق کی پامالی کو مزید اجاگر کرنے کی تلقین بھی کی۔

وزیراعظم اور کشمیراسٹڈی گروپ کے بانی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی نعیم الحق، ڈاکٹر ملیحہ لودھی، امریکا میں پاکستانی سفیر ڈاکٹراسد مجید خان سمیت سینئر افسران بھی موجود تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے فاروق کتھواری پر زور دیا کہ وہ اپنے فورم کو استعمال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم، اس کے غیر قانونی تسلط اور انسانی حقوق کی پامالی اور اس کی سنگین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کریں تاکہ نریندر مودی کی حکومت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوسکے۔

واضح رہے کہ فاروق کتھواری امریکی صدارتی کمیشن برائےایشیائی امریکیوں کےکمیشن کےممبررہ چکے ہیں،  فاروق کتھواری نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیر اسٹڈی گروپ کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔

 وزیراعظم عمران خان  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا میں موجود ہیں جہاں وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور کشمیری عوام کی حالت زار کو اجاگر کریں گے۔

یاد رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو  آرٹیکل 370 کو صدر رام ناتھ کووند کے دستخط کے بعد منسوخ کرنے کابل پیش کیا تھا ،مذکورہ بل کی منظوری کے بعد سے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ ہے، اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

وادی میں  مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

Related Posts