وزیراعظم عمران خان ڈبلیو ای ایف اجلاس سے خطاب کرینگے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم پاکستان عمران خان سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں منعقد ہونیوالے عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کریں گے اور خصوصی سیشن سے خطاب بھی کرینگے۔

عالمی اقتصادی فورم کے ایگزیکٹو چیئرمین نے وزیراعظم کو عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کا یہ اجلاس آج شروع ہوگا اور 23 جنوری تک جاری رہے گا۔

وزیراعظم عمران خان اس دورے کے دوران عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی سیشن کے علاوہ پاکستان اسٹریٹجی ڈائیلاگ میں کارپوریٹ سیکٹر سے وابستہ نمائندوں سے تبادلہ خیال کریں گے۔اس دورے کی خاص بات ناروے کے سیاست دان بورگ برینن کے ساتھ ایک اجلاس میں ان کا کلیدی خطاب ہوگا ۔

وزیراعظم عمران خان کے پیشرو نوازشریف کے برعکس جنہوں نے عالمی اقتصادی فورم کے اجلاسوں میں شرکت تو کی تاہم کبھی خطاب نہیں کیایہ عمران خان حکومت کی کامیاب سفارتکاری کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کو عالمی فورمز پر خطاب کی دعوت بھی دی جارہی ہے جبکہ وزیراعظم کا یہ دورہ ماضی کے حکمرانوں کی نسبت اس دورہ کیلئے انتہائی قلیل اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

معروف جریدے ٹائم نے ماحولیات کی ترجمانی کرنے والی دنیا کی پانچ شخصیات میں وزیر اعظم عمران خان کو شامل کیا ہے،دنیا بھر میں  ہونیوالی ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر وزیر اعظم عمران خان کی عالمی سطح پذیرائی ہورہی ہے،ٹائم میگزین نے عمران خان کو ماحولیات کی ترجمانی کرنے والی دنیا کی پانچ شخصیات میں شامل کرتے ہوئے ان کی تصویر سرورق پر شائع کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا دورہ محض کاروباری نوعیت کا نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان اس دورہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کرینگے کیونکہ امریکا اور ایران کے مابین حالیہ تناؤ کی وجہ سے پاکستان انتہائی اہمیت اختیار کرچکا ہے جبکہ افغان امن عمل کے حوالے سے بھی بات چیت متوقع ہے۔

عمران خان کی جانب سے ڈبلیو ای ایف کے سالانہ اجلاس شرکت کوئی نئی بات نہیں ہے، عمران خان 2012ء میں بھی اپوزیشن رہنماء کے طور پر اجلاس میں شریک ہوچکے ہیں تاہم بطور وزیر اعظم عمران خان پہلی بار عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کررہے ہیں۔

وزیراعظم اس اجلاس میں پاکستان کے وژن اور معیشت، امن و استحکام، تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق پاکستان کی کامیابیوں سے آگاہ کرینگے جبکہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کو بھی اجاگر کریں گے اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر پاکستان کے نکتہ نظر پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

ڈبلیو ای ایف حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کی مدد کے لئے عالمی ، علاقائی اور کاروباری ایجنڈے کی تشکیل کرنے والی سرگرمیوں کے لیئے عالمی رہنماؤں کو ایک جگہ جمع کرنے کے حوالے سے ایک معروف فورم کے طور پر سامنے آیا ہے۔

یہ ضروری ہے کہ کلیدی علاقائی اور بین الاقوامی امور پر پاکستان کا بیانیہ اس طرح کے عالمی فورموں پر اٹھایا جائے ۔

Related Posts