لاہور: پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کہا ہے کہ دورہ آسٹریلیا کے دوران فارم اور قسمت دونوں نے ساتھ نہیں دیا،ٹیم کو بہترین پرفارمنس کے لیے خوف کے عنصر سے باہر نکلنا ہوگا،کپتانی کے چلے جانے کا ڈر نہیں، اپنے پلان کو مکمل طور پر لاگو کرنے کی کوشش کروں گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اظہر علی نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں ہماری کارکردگی مایو س کن رہی اور شکست سے مایوسی ہوئی ، ہم اپنی پوری تیاری کے ساتھ گئے تھے ، نوجوان بالنگ اٹیک کو موقع دیا لیکن وہ پرفارم نہیں کرسکے، ہمارے بیٹنگ آرڈر نے بھی اچھا پرفارم نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ نئے بولنگ اٹیک کا انتخاب کیا لیکن اچھا کھیل پیش نہ کر سکے،لیکن ہمارے بالروں کی رفتارکی بات ہو رہی ہے ،آسٹریلیا میں برا کھیل کر واپسی ناممکن ہو تی ہے ،بابر اعظم اور رضوان کی بیٹنگ ہمارے لیے مثبت چیزیں رہیں ،کرکٹ نیشن کے لیے ایسی شکست کسی صورت قبول نہیں،پاکستانی عوام کے جذبات کرکٹ ٹیم کے ساتھ جڑے ہیں جو مجروح ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ گھٹنے کی انجری ہر ٹیم میں ہر کھلاڑی کو ہوتی ہے ،فٹنس ٹیسٹ پاس کیا اس لیے ٹیم میں شامل کیا گیا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ فارم اور قسمت کی بات ہے دورہ آسزیلیا میں دونوں نے ساتھ نہیں دیا ۔آسٹریلیا کی کنڈیشن بڑی مشکل ہوتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم میچ وننگ پارٹنرشپ نہیں لگا سکے،نئے بال سے وکٹیں نہیں لے سکے اور رن ریٹ بھی کنٹرول نہیں کرسکے،بہت ساری چیزیں ہیں جن پر ہمیں فوکس کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کپتان بننے کے بعد نئی سوچ کے ساتھ میدان میں اترا ہوں ،اس بارکپتانی بڑی سوچ سمجھ کر قبول کی ہے ۔
ان کاکہناتھا کہ چاہے کپتان ہو یا کھلاری پرفارم نہ کرنے پر کوئی ٹیم میں نہیں رہتا،بہترین پرفارمنس کے لیے خوف کے عنصر سے نکلنا ہو گا۔اظہر علی نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ دس سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ بحال ہورہی ہے ،دورہ سری لنکا کے لیے سیلکشن کے حوالے سے مشاورت ہو چکی ہے ،سری لنکا کے خلاف چیف سلیکٹر آج ہفتہ کے روز ٹیم کا اعلان کریں گے ۔
سری لنکا کی ٹیم اچھے کھلاڑیوں پر مشتمل ہے،ہمارے تقریباً سارے کھلاڑی پہلی بار سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز کھیلیں گے،اسے شکست دینے کے لئے بڑی محنت کرنا ہو گی ۔سیریز میں جتنا وقت باقی ہے کوشش ہے اپنا ذہن کو ترو تازہ کریں ۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ کے جونٹی رہوڈز کی نئے قومی کھلاڑیوں کو فیلڈنگ کی ٹپس