ٹیم کو بہترین پرفارمنس کیلئے خوف کے عنصر سے باہر نکلنا ہوگا، اظہر علی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Azhar Ali captain
ٹیم کو بہترین پرفارمنس کیلئے خوف کے عنصر سے باہر نکلنا ہوگا، اظہر علی

لاہور: پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کہا ہے کہ دورہ آسٹریلیا کے دوران فارم اور قسمت دونوں نے ساتھ نہیں دیا،ٹیم کو بہترین پرفارمنس کے لیے خوف کے عنصر سے باہر نکلنا ہوگا،کپتانی کے چلے جانے کا ڈر نہیں، اپنے پلان کو مکمل طور پر لاگو کرنے کی کوشش کروں گا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اظہر علی نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں ہماری کارکردگی مایو س کن رہی اور شکست سے مایوسی ہوئی ، ہم اپنی پوری تیاری کے ساتھ گئے تھے ، نوجوان بالنگ اٹیک کو موقع دیا لیکن وہ پرفارم نہیں کرسکے، ہمارے بیٹنگ آرڈر نے بھی اچھا پرفارم نہیں کیا۔

انہوں نے کہاکہ نئے بولنگ اٹیک کا انتخاب کیا لیکن اچھا کھیل پیش نہ کر سکے،لیکن ہمارے بالروں کی رفتارکی بات ہو رہی ہے ،آسٹریلیا میں برا کھیل کر واپسی ناممکن ہو تی ہے ،بابر اعظم اور رضوان کی بیٹنگ ہمارے لیے مثبت چیزیں رہیں ،کرکٹ نیشن کے لیے ایسی شکست کسی صورت قبول نہیں،پاکستانی عوام کے جذبات کرکٹ ٹیم کے ساتھ جڑے ہیں جو مجروح ہوئے۔

انہوں نے کہاکہ گھٹنے کی انجری ہر ٹیم میں ہر کھلاڑی کو ہوتی ہے ،فٹنس ٹیسٹ پاس کیا اس لیے ٹیم میں شامل کیا گیا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ فارم اور قسمت کی بات ہے دورہ آسزیلیا میں دونوں نے ساتھ نہیں دیا ۔آسٹریلیا کی کنڈیشن بڑی مشکل ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم میچ وننگ پارٹنرشپ نہیں لگا سکے،نئے بال سے وکٹیں نہیں لے سکے اور رن ریٹ بھی کنٹرول نہیں کرسکے،بہت ساری چیزیں ہیں جن پر ہمیں فوکس کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کپتان بننے کے بعد نئی سوچ کے ساتھ میدان میں اترا ہوں ،اس بارکپتانی بڑی سوچ سمجھ کر قبول کی ہے ۔

ان کاکہناتھا کہ چاہے کپتان ہو یا کھلاری پرفارم نہ کرنے پر کوئی ٹیم میں نہیں رہتا،بہترین پرفارمنس کے لیے خوف کے عنصر سے نکلنا ہو گا۔اظہر علی نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ دس سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ بحال ہورہی ہے ،دورہ سری لنکا کے لیے سیلکشن کے حوالے سے مشاورت ہو چکی ہے ،سری لنکا کے خلاف چیف سلیکٹر آج ہفتہ کے روز ٹیم کا اعلان کریں گے ۔

سری لنکا کی ٹیم اچھے کھلاڑیوں پر مشتمل ہے،ہمارے تقریباً سارے کھلاڑی پہلی بار سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز کھیلیں گے،اسے شکست دینے کے لئے بڑی محنت کرنا ہو گی ۔سیریز میں جتنا وقت باقی ہے کوشش ہے اپنا ذہن کو ترو تازہ کریں ۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ کے جونٹی رہوڈز کی نئے قومی کھلاڑیوں کو فیلڈنگ کی ٹپس

انہوں نے کہاکہ جانتا ہوں مجھے رنز بنانے کی ضرورت ہے، بدقسمتی سے سکور نہیں بن رہے،جب فارم میں آ گیا تو اکٹھے ہی رنز بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب مین بولرز وکٹیں نہ لیں تو پارٹ ٹائم یا آل راؤنڈرز سے بولنگ کرانا پڑتی ہے۔

اظہر علی نے کہا کہ انگلینڈ میں رہائش اختیار کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں،میرا باہرکوئی بزنس نہیں ہے، تین سال سے بیٹا برطانیہ میں تھا اس کو بھی واپس بلا لیا، میرا سب کچھ پاکستان ہی ہے۔سمر سیٹ سے کروڑوں کا معاہدہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کے دور میں سلیکشن کمیٹی کا زیادہ عمل دخل نہیں ہوتا تھا،عمران خان ہی سب سے پاورفل کپتان رہے ہیں۔

Related Posts