پی آئی اے کا افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے خصوصی آپریشن کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Two more special PIA flights depart for Kabul

اسلام آباد: افغانستان میں پھنسے ہم وطنوں کے انخلاء کیلئے پی آئی اے نے خصوصی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کابل سے اسلام آباد کے لیے بڑے سائز کے بوئنگ777طیارے آپریٹ کرے گی،پی آئی اے کابل کیلئے روزانہ کی بنیاد پر فلائٹ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے افغانستان کی سول ایوی ایشن سے بوئنگ 777طیارے کی اجازت طلب کرلی، پی آئی اے کو افغان سی اے اے کی جانب سے اجازت ملتے ہی 16،17اور 18اگست کو بوئنگ 777طیارے کابل کیلئے آپریٹ کرے گی۔پی آئی اے افغانستان کیلئے ایئر بس 320طیاروں کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر فلائٹ آپریشن جاری رکھا ہوا ہے،

دوسری جانب قائم مقام افغان وزیرداخلہ عبدالستار میرز کوال کا کہنا ہے کہ معاہدہ طے پا گیا ہے کہ کابل پر حملہ نہیں ہوگا، افغانستان میں اقتدار پرامن طور پرعبوری حکومت کو منتقل ہو گا۔

افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان کو اقتدارکی منتقلی کیلئے افغان صدارتی محل میں مذاکرات ہورہے ہیں، علی احمدجلالی کونئی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا جائے گا۔ عبداللہ عبداللہ معاملے میں ثالث کا کردارادا کر رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کچھ دیر میں مستعفی ہوسکتے ہیں، طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کئے جارہے ہیں۔

طالبان افغانستان کے تمام بارڈرز کا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں، طالبان کی طرف سے کہا گیا کہ جنگ کے ذریعے کابل میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں، جنگ بندی کا اعلان نہیں کیا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں چاہتے۔ کسی سے انتقام لینے کا ارادہ نہیں۔

سہیل شاہین کے مطابق ہم افغان اور دیگر لوگوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر چکے ہیں، ان کوخوش آمدید کہیں گے جو بد عنوان کابل انتظامیہ کیخلاف ہیں، جنہوں نے دخل اندازوں کی مدد کی، ان کیلئے بھی دروازے کھلے ہیں۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ طالبان کو دارالحکومت میں داخلے کے دوران قابل ذکر مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا، جنگجووں کی آمد کی اطلاعات پر افغان شہریوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی، کابل یونیورسٹی سے طالبات گھروں کو جا چکی ہیں، عوام گھروں میں محصور ہیں۔

اس کے علاوہ طالبان صوبہ پکتیا کے دارالحکومت گردیز میں بھی داخل ہوگئے، پاکستان کی سرحد پر واقع صوبہ کنڑ کے صدر مقام اسعد آباد پر بھی قابض ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ‏اشرف غنی کا اقتدار ختم،افغانستان میں عبوری حکومت قائم،علی احمد جلالی سربراہ مقرر

زابل کے گورنر نے طالبان کے آگے ہتھیار ڈال دیئے۔ صوبہ دایکندی کے دارالحکومت نیلی پر طالبان نے بغیر لڑے قبضہ کرلیا، افغان فوجیوں کی بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں سمیت پناہ کے لئے ایران جانے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر گشت کررہی ہے۔

Related Posts