دنیا میں سب سے مشکل کام کسی کو ہنسانا اور اداس چہروں پر خوشیاں بکھیرنا ہے اور پاکستان کی خوش قسمتی ہے یہاں لاتعداد ایسی شخصیات گزرہی ہیں جنہوں نے اپنی لازوال اداکاری سے بیشمار لوگوں کو ہنسایا اور آج بھی ایسی شخصیات موجود ہیں جو اپنی بے مثال صلاحیتوں سے لوگوں کو معیاری تفریح فراہم کررہے ہیں ایسا ہی ایک نام مبین ہے جنہوں نے بیکار فلمز سے سامعین کو بھرپورمحظوظ کیا۔
ایم ایم نیوز نے بیکار فلمز کے شریک تخلیق کار مبین کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا جس کا احوال پیش خدمت ہے۔
ایم ایم نیوز:آپ اپنے سامعین کا انتخاب کس بنیاد پر کرتے ہیں؟
مبین: اگر ہم عوام کی بات کریں تو ان میں خواتین ، بچے اور ہر طرح کے سامعین موجود ہیں لہٰذا میں ہمیشہ خاندانی موضوعات پر توجہ مرکوز کرتا ہوں۔
ایم ایم نیوز:کیا آپ کو لگتا ہے کہ معیاری جملوں کے بجائے ذومعنی جملوں کا استعمال بڑھ گیا ہے ؟
مبین: میں ذاتی طور پر ویڈیوز میں بولڈ زبان استعمال کرنے کے خلاف نہیں ہوں لیکن جس پلیٹ فارم پر میں کام کرتا ہوں ،وہاں میں ایسا مواد برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہوں جسے ہر کوئی دیکھ سکے۔
ایم ایم نیوز:آپ کی ویڈیوز میں بولڈ زبان کے استعمال کے حوالے سے کیا کہیں گے ؟
مبین: ہر شخص کی اپنی اپنی پسند ہوتی ہے کسی کو بھی کچھ دیکھنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ میری ٹیم ہر ایک چیز کو ایک ہی تھالی میں پیش کرنے کی کوشش کرتی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ سامعین کی پسند کو سامنے رکھ کر مواد تیار کیا جائے۔
ایم ایم نیوز:جب آپ نے ویڈیو زبنانا شروع کیں تو کیا آپ کو لگتا تھا کہ سامعین اسے پسند کریں گے؟
مبین: جب ہم نے پہلے ویڈیو بنانا شروع کیں تو لوگ اسے مذاق کے طور پر لیا کرتے تھے۔ ہم اسے تفریح کے لئے کرتے تھے ، شائقین کی پسندیدگی حاصل کرنا آسان ہے لیکن اتنے لمبے عرصے تک ناظرین کے معیار کو برقرار رکھنا ضروری ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے میں ہمیں 10 سال لگے۔
ایم ایم نیوز: یوٹیوب سے پیسے کمانا کتنا مشکل یا آسان ہے؟
مبین: سوشل میڈیا سے پیسہ کمانا یا ویب پلیٹ فارمز چلانا آسان ہے اور نہ ہی مشکل۔ اس کے لیے مستقل مزاجی پہلی شرط ہے کیونکہ صرف اپنے کام پر توجہ دینا کافی نہیں بلکہ ڈیجیٹل کی دنیا میں اپنے مدِ مقابل کی کارکردگی پر بھی نظر رکھنا کامیابی کی کنجی تصور کی جاتی ہے۔یو ٹیوب پر سفر، کھانا پکانا، تعلیم اور ہر طرح کے موضوعات پر ویڈیوز بنائی جاتی ہیں لیکن پیسہ کمانے کیلئے آپ کو اپنا معیار بنانا ہے اور محنت اور مستقل مزاجی سب سے زیادہ ضروری ہے۔
ایم ایم نیوز: کیا آپ کے خیال میں یوٹیوب کو تعلیم پر کام کرنا چاہئے جیسے جنید اکرم لائبریریوں کے بارے میں بات کرتے ہیں؟
مبین: ہمارا بنیادی مقصد لوگوں کوجنید جیسی تفریح فراہم کرنا ہے لیکن ان کی کامیڈی میں طنز کا عنصر غالب ہوتا ہے لیکن ہم اپنی ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو آگاہی دینے کی کوشش کرتے ہیں جیسے ہم نے ایک ویڈیو ‘جاہل عام’ بنائی ہے ، عنوان تھوڑا سخت تھا لیکن ہم آگاہی پھیلاتے ہیں اور اسی میںسامعین کوتفریح فراہم کرتے ہیں۔
ایم ایم نیوز:آپ تنقید کا سامنا کیسے کرتے ہیں ؟
مبین: ہمیں اکثر تنقید کا سامنا کرناپڑتا ہے اور لوگ بعض اوقات بے بنیاد تنقید کرتے ہیں جس کا مقصد صرف توجہ حاصل کرنا ہوتا ہے لیکن ہم تنقید کو خندہ پیشانی سے برداشت کرتے ہیں ۔
ایم ایم نیوز: لوگ اب ٹی وی ڈراموں اور فلموں سے زیادہ یوٹیوب ویڈیوز کیوں دیکھنا پسند کرتے ہیں؟
مبین: سب سے پہلے تو ہمارا مواد قابل رشک ہے اور دوسرا آج کل سامعین حقیقی کہانیاں پسند کرتے ہیں اورحقیقت پر مبنی مواددیکھنا چاہتے ہیں اورایسا مواد لوگ ٹی وی ڈراموں میں نہیں دیکھ پاتے یہی وجہ ہے کہ لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز زیادہ پسند کرتے ہیں۔
ایم ایم نیوز:پاکستان میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر پابندی لگانے کے بارے میں آپ کا کیا موقف ہے؟
مبین: سب سے پہلے تو ہمیں یہ پوچھنا چاہئے کہ کسی کے پاس اس کا متبادل ہے یا نہیں؟ مثال کے طور پر ماں کا دودھ پینے والے نوزائیدہ بچے کوپاؤڈر کادودھ متبادل کے طور پردیا جاتا ہے ، تمباکو نوشی کرنے والوں کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا ہے اس لئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر پابندی کا متبادل دیں پھر چاہیں کوئی بھی فیصلہ کرلیں۔
لیکن مجھے نہیں لگتا کہ پابندی عائد کرنا ایک اچھا خیال ہے کیوں کہ ہماری ریاست کے پاس اپنا ڈیجیٹل پلیٹ فارم رکھنے کی اتنی طاقت ہونی چاہئے۔ جب ہندوستان نے چینی ایپس پر پابندی عائد کی تھی تو اس نے پہلے ہی اپنی ایپ لانچ کردی تھی لہٰذا اگر ریاست متبادل فراہم نہیں کرسکتی ہے تو ایپ پر پابندی نہ لگائیں۔
ایم ایم نیوز: کیا آپ نے کبھی کوئی ایسی متنازعہ ویڈیو بنائی جس پر شدید تنقید ہوئی ہو ؟
مبین: خوش قسمتی سے ، ہماری کوئی بھی ویڈیو متنازع نہیں ہوئی کیوں کہ ہم مذہب اور سیاست پر کبھی بھی ویڈیو نہیں بناتے ، ہم محفوظ طریقے سے کام کرتے ہیں۔ میرے لئے مذہب ذاتی مسئلہ ہے اور ہر ایک کو اس کا احترام کرنا چاہئے،ہم اپنے پلیٹ فارم پر ہلکے نوٹ میں پیغامات دیتے ہیں اس لئے کبھی کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔