لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں نے بھی اس معاملے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
آرمی چیف کی مدت میں توسیع چھ مہینے نہیں بلکہ چھ ہفتوں میں ہو جائے گی، ایک رائے ہے کہ یہ کام ایکٹ کے ذریعے سادہ اکثریت سے ہو سکتا ہے لیکن اگر آئین میں ترمیم کی بھی ضرورت ہوئی تو یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار واضح اکثریت سے پاس ہو گی۔
آرمی چیف کو تین سال مل گئے ہیں اور ہمارے بھی تین سال باقی ہیں ،آصف زرداری کی بارگین کا مارچ تک نتیجہ نکل آئے گا ، اس کے بعد تازہ کیس آ جائیں گے اور پرانے اپنی موت آپ مر جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کرتار پور راہداری کے ذریعے بھارت کو ایسا زخم لگایا ہے جسے وہ ساری زندگی یاد رکھے گا۔
اس اقدام سے سکھوں کے دلوں میں پاکستان کے لئے جذبات اور خوش دلی کی فضاء پیدا ہوئی ہے ۔ افغانستان میں امن کوبہتر بنایا گیا جس کا کریڈٹ بھی جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے ، افغان کسی قیمت پر باڑ لگانے کی اجازت دینے کیلئے تیار نہیں تھے لیکن پھر انہوں نے باڑ لگانے کی اجازت دی۔
چین سے تاریخی تعلقات بنائے اور آئندہ چند روز تک ایم ایل ون کا آغاز ہونے جارہا ہے ، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ااور ایران سے نئے تعلقات کا سگ بنیا د رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت کی کامیابی کے لئے وزیر اعظم عمران خان اور حکومت کے شانہ بشانہ ہیں ، آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے لئے چھ ماہ کی مدت دی گئی ہے لیکن اس کا چھ ہفتوں میں فیصلہ ہوگا اور اس حوالے سے پیدا کیا گیا ہیجان دم توڑ گیا ہے۔
مزید پڑھیں :6ماہ کو 3 سال ہی سمجھیں، ضروری قانون سازی کرلیں گے، شیخ رشید