عوام حکومت کے خلاف سڑک پرآنے کے لیے تیارہیں،مولانافضل الرحمان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ناجائزاورنااہل حکومت کوگراناملکی مفادکےلیےاچھاہے،مولانافضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان ایک دو روز میں کریں گے، آزادی مارچ پرامن ہوگا اور ہمارا کسی ادارے سے کوئی ٹکراؤ نہیں ہے۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہناتھا کہ 18ستمبرکومرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں اسلام آبادکی جانب آزادی مارچ کی تاریخ کااعلان کیاجائے گا،ہرآدمی نااہل حکومت سے نجات چاہتا ہے۔

اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان کا کہناتھا کہ آزادی مارچ کے لئے رابطہ کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں اور ہم نے پلان بنا لیا ہے کہ فرسٹ لائن، سیکنڈ لائن اور تھرڈ لائن پلان کیا ہوگا، جو بھی حالات آئیں گے ہم وقت کے ساتھ ساتھ حکمت عملی مرتب کریں گے۔

مونافضل الرحمان کا کہناتھا کہ  میاں نوازشریف نے پیغام پہنچایاہے کہ ن لیگ ہمارے شانہ بشانہ ہوگی امید ہےکہ پوری اپوزیشن ہماراساتھ دے،انہوں نے کہا کہ  ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتےجو یہ باتیں پھیلا رہے ہیں اس کا جواب بھی وہی دے سکتے ہیں، جس طرح نواز شریف کے حوالے سے ڈیل کی باتیں دم توڑ گئیں ویسے ہی دیگر جماعتوں کے حوالے سے افواہیں دم توڑ دیں گی، ان کا کہنا تھا کہ میری گرفتاری سے آزادی مارچ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، دوسرا اور تیسرا قائد موجود رہے گا

یہ بھی پڑھیں: اسلام آبادلاک ڈاؤن،مولانافضل الرحمان نے لائحہ عمل تیارکرلیا

انہوں نے مزیدکہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کشمیر کے لیے جن جذبات کا اظہار کیا وہ ہمارے حوصلے بلند کرنے کیلیے کافی ہے،  اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے والا بیان بھی حوصلہ افزا تھا اور خدا پاکستان کو اس پالیسی پر ثابت قدم رکھے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت حالت نزع میں ہے جب توبہ بھی قبول نہیں ہوتی، کچھ بڑے لوگوں کے قرضے ایک آرڈیننس سے معاف کرنا ایک مضحکہ خیز بیان تھا اور اب واپس لینے والے آرڈیننس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

         

Related Posts