ایران کے سڑکوں اور شہری ترقی کے وزیر رستم قاسمی کی ایک تصویر نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے۔ ایران کی سوشل میڈیا ویب سائٹس پر حزب اختلاف کے ہزاروں کارکنوں نے ہیش ٹیگ “رستم قاسمی” پر بحث شروع کر دی۔
ایرانی وزیر کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تنقید کی وجہ یہ ہے کہ رستم قاسمی کی تصاویر لیک ہوگئی ہیں جن میں وہ اپنی بغیر سکارف ملائشین گرل فرینڈ کو گلے لگا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
کراچی، حالات سے دلبرداشتہ خاتون نے ناظم آباد کے پل سے چھلانگ لگا دی
یہ تصویریں برسوں پہلے کی ہیں تاہم ان کو اب سوشل میڈیا پر پھیلایا گیا ہے۔ یہ سب اس وقت ہوا جب ملک میں حجاب نہ کرنے پر گرفتار کی گئی خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد سے زبردست مظاہرے کئے جارہے ہیں۔ 16 ستمبر سے شروع ہونے والے مظاہروں میں فورسز سے جھڑپوں میں درجنوں افراد مارے گئے ہیں۔
سردار پاسدار رستم قاسمی، وزیر فعلی راه و شهرسازی رئیسی، سال ۲۰۱۱، دو سال پس از مرگ همسرش، زمانی که وزیر نفت احمدینژاد بود در سفری به مالزی همراه با معشوقهاش در محوطه پشتی برجهای دوقلوی پتروناس کوالالامپور.
کثافتهای دورو.#مهسا_امینی pic.twitter.com/ydAMnxrq6N
— آن♡(پارسِ توییتر) (@persian_artist) November 1, 2022
سینکڑوں ایرانیوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان تصاویر نے حکام کے اہلکاروں کی صریح بدنیتی کو واضح کر دیا ہے۔
دیگر افراد نے بھی ان تصاویر کو اس بات کا بہترین ثبوت قرار دیا کہ ملک میں برسراقتدار حکومت کے لوگ عوام کیلئے وہ چیز حرام سمجھتے جو وہ خود اپنے لئے حلال کرتے ہیں۔ خاص طور پر رستم قاسمی پردہ کے معاملے میں سخت گیر لوگوں میں سے ایک ہیں اور حجاب کی حمایت کرنے والوں میں سے ہیں۔