دہلی: بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور سابق آرمی چیف بپن راوت نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں پیلٹ گنز سے مظاہرین کے پیروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ڈیفنس اسٹاف چیف نے انسدادِ دہشت گردی پینل سے گفتگو کے دوران کہا کہ بھارت کے خلاف نعرے لگائے جاتے ہیں اور فوج پر پتھراؤ کیاجاتا ہے تو گن چلانا فوج کی مجبوری بن جاتی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کا بے جا دفاع کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت نے کہا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گنز کا استعمال کرتے ہیں جو غیر مہلک ہے۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال بہت کم ہوتا ہے۔ کبھی کبھار مجبوراً گن چلا کر مظاہرین کو منتشر کیاجاتا ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخ میں سال 2019ء تاریخِ انسانی کے بدترین کرفیو کے آغاز کے باعث ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جبکہ مجموعی طور پر 210 مظلوم کشمیریوں کو شہید اور 2000 سے زائد کو زخمی کیا گیا۔
جموں و کشمیر میں 5 اگست کو نافذ ہونے والا تاریخِ انسانی کا سیاہ ترین باپ آج تک بند نہ ہوسکا۔ کشمیر میں کرفیو کا آج 149واں روز ہے جبکہ شہید ہونے والے 210 مظلوم کشمیریوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے سال 2019ء کے دوران 249 گھروں کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا جبکہ پیلٹ گنز کے استعمال کے باعث 827 افراد کی بینائی بری طرح متاثر ہوئی۔
مزید پڑھیں: سال 2019ء میں 210کشمیری شہید، 2000 سے زائد زخمی