اسلام آباد: ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کی سربراہ تانیہ ایدروس نے پاکستان پے پال اور کرپٹو کرنسی لانچ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آن لائن رقوم منتقلی کیلئے امریکی کمپنی پے پال پاکستان آنے سے فری لانسز کو بہتر طریقے سے کام کرنے کا موقع ملے گا۔
عثمان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پے پال میں اپنا کوئی چمپئن نہ ہونے کی وجہ سے اسے قوم تک پہنچانا آسان کام نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور قدم
پے پال کو کسی بھی ملک میں 100 فیصد گارنٹی درکار ہوتی ہے اس لئے پے پال کو پاکستان لانے کے لئے پہلے ہمیں مختلف ممالک کے ساتھ رابطہ قائم کرنا ہوگا۔
کرپٹو کرنسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صرف 20 فیصد لوگوں کے پاس بینک اکائونٹ کی سہولت ہے جبکہ بھارت میں 80فیصد لوگ بینک کی خدمات سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ہمیں قوم کو دیرپا سہولیات دینے کیلئے کچھ چیزوں میں ترامیم کرنا ہونگی۔
In the past few days I’ve had the pleasure of interacting with students and entrepreneurs in two cities (and more soon); I’m inspired and energized by their intelligence, motivation and sheer grit. They are the reason why #DigitalPakistan will become a reality. pic.twitter.com/I8CAEsPzrT
— Tania Aidrus (@taidrus) December 17, 2019