تاجکستان میں سعودی عرب کے سفیر نے دارالحکومت دوشنبہ میں قائم ایران کے سفارت خانے میں “نوروز” کی تقریب میں شرکت کی۔
جمعرات کو ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے رپورٹ کیا کہ تقریب کے دوران دوشنبہ میں سعودی سفیر ولید الرشیدان نے اپنے ایرانی ہم منصب محمد تقی صابری سے ملاقات کی۔
ارنا کے ٹیلیگرام چینل پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں دونوں سفیروں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملاتے اور گلے ملتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس موقع پر ایرانی سفیر صابری نے دونوں ممالک کے تعلقات کے حوالے سے کہا کہ مغربی ایشیا کے خطے میں اسلامی دنیا کے دو با اثر اور اہم ممالک کے طور پر ایران اور سعودی عرب کے تعلقات ایک نئے رجحان کی بنیاد اور خطے کے ممالک اور اقوام کے مفادات کی خدمت میں بڑھتے ہوئے کردار کی بنیاد بن سکتے ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے اعلامیے کے بعد سے ایسی کئی مثبت پیش رفتیں سامنے آرہی ہیں۔
چین کی ثالثی میں کیے گئے معاہدے کے تحت، سعودی عرب اور ایران سے توقع ہے کہ وہ دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے اور مشن دوبارہ کھولیں گے، ساتھ ہی 20 سال قبل طے پانے والے سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون کے معاہدوں پر عمل درآمد بھی کریں گے۔
سعودی عرب نے 2016 میں تہران میں اس کے سفارت خانے اور مشہد میں قونصل خانے پر ایرانی حکومت کے حامیوں کے حملے کے بعد ایران سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
قبل ازیں جمعرات کو سعودی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے فون پر بات کی، جس کے دوران انہوں نے دونوں ممالک میں جمعرات کو شروع ہونے والے مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کی مبارکباد دی۔
وزارت نے کہا کہ دونوں وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو دوبارہ کھولنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے “جلد” ایک دو طرفہ ملاقات منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔