پاکستان کی جی ڈی پی میں تجارت کا تناسب بہت کم ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کی جی ڈی پی میں تجارت کا تناسب بہت کم ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک
پاکستان کی جی ڈی پی میں تجارت کا تناسب بہت کم ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

اسلام آباد:ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں تجارت کی شرح دنیا کے کم تناسب میں شامل ہے، جو مجموعی جی ڈی پی کا صرف 30 فیصد ہے بینک کے مطابق اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ مکمل تباہ کن اور مایوس کن صورتحال ہے۔ ملک میں بہتری کی بہت گنجائش موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت اور تجارت سے متعلق اپنی رپورٹ میں اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ اپنی نمو کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اپنی معیشت کو تجارت کے لیے مزید کھولنے کی حکمت عملی اپنا سکتا ہے۔

بینک کا اپنی پاکستانز اکانومی اینڈ ٹریڈ ان دا ایج آف گلوبل ویلیو چینز کے عنوان سے رپورٹ میں کہنا تھا کہ اگر اس کے حجم کو مدِ نظر رکھا جائے تو دنیا میں جی ڈی پی میں تجارت کی کم شرحوں میں سے ایک پاکستان کی ہے جو صرف 30 فیصد ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان بہتری کی بڑی صلاحیت رکھتا ہے، ملک سے متعلق مختلف جائزوں نے معاشی کشادگی سمیت اسپیشلائزیشن کے مواقع، وسیع تر مارکیٹوں تک رسائی، معلومات کی آمد اور معیشت کو باقاعدہ بنا کر کے بے شمار فوائد کی تصدیق کی ہے۔

رپورٹ نشاندہی کرتی ہے کہ ملک کا موجودہ طرز معیشت اس وقت امریکا، یورپ اور چین کے جیسا ہے، جو ٹیکسٹائل کے شعبے میں خاصیت رکھتا ہے البتہ اس کی کچھ زرعی مصنوعات مشرق وسطیٰ کو فروخت کی جاتی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کا جنوبی ایشیا میں اپنے قریبی پڑوسیوں کے ساتھ کوئی خاص تجارتی تعلق نہیں ہے، واحد معیشت جس کے لیے یہ ایک بڑی منڈی ہے وہ اس کا شمالی پڑوسی ملک افغانستان ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی زیادہ تر برآمدی مصنوعات ٹیکسٹائل گروپنگ کے تحت آتی ہیں، برآمد کے ارتکاز کے رسمی اقدامات اشارہ کرتے ہیں کہ پاکستان کی برآمدات نسبتاً زیادہ انواع و اقسام کی ہیں۔

خاص طور پر دوسرے بڑے ٹیکسٹائل برآمد کرنے والے ممالک جیسے بنگلہ دیش اور کمبوڈیا کے مقابلے میں، لیکن اس کی برآمدات بھارت کے مقابلے میں کم اقسام کی ہیں۔

رپورٹ میں سال 2019 سے 2020 تک کے اعداد و شمار کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ کورونا وبا کے باعث ایک غیر معمولی سال تھا، دستیاب اعداد و شمار سے مرتب کردہ رپورٹ 166 ممالک اور معیشتوں کے لیے جی ڈی پی کی مختلف سطحوں پر اقتصادی کشادگی کا ایک خاکہ ظاہر کرتی ہے۔

رپورٹ میں پاکستان کی معاشی کشادگی کا موازنہ دوسرے ممالک سے کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان معاشی سرگرمیوں کے لیے کھلے پن کے لحاظ سے بھارت اور بنگلہ دیش سے کم، جبکہ ایتھوپیا، برازیل اور سوڈان سے زیادہ کھلا ہے۔

مزید پڑھیں: مہنگائی میں اضافہ، 7 روز میں گوشت اور سبزی سمیت 16اشیاء کی قیمتیں بڑھ گئیں

اے ڈی بی کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ پاکستان نسبتاً بڑا ملک ہے تاہم اس کی تجارتی کشادگی غیر معمولی حد تک کم ہے۔رپورٹ میں مثال دیتے ہوئے کہا گیا کہ جن ممالک کی جی ڈی پی پاکستان کے برابر ہے۔

Related Posts