پاکستان کے معروف سماجی کارکن اور اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر محمد امجد ثاقب کو لندن میں “برین آف دی ایئر کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
یہ ایوارڈ برطانوی ہاؤس آف کامنز میں منعقدہ تقریب میں دی برین ٹرسٹ کے چیئرمین اور گرینڈ چیس ماسٹر ریمنڈ کین کی جانب سے پیش کیا گیا۔
یہ ایوارڈ 1990 میں ٹونی بوزان نے قائم کیا تھا، جو “مائنڈ میپس” کے موجد ہیں۔ اس کا مقصد ذہنی صحت کو بہتر بنانے، تحقیق کی حوصلہ افزائی اور انسانی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ ہر سال یہ ایوارڈ ان افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے ذہنی صحت اور انسانی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہو۔
ڈاکٹر امجد ثاقب نے 2001 میں اخوت فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی، جو دنیا کا سب سے بڑا اسلامی مائیکروفنانس ادارہ ہے۔ اخوت سود سے پاک قرضے فراہم کرتا ہے اور اب تک 1 ارب ڈالر سے زیادہ کے قرضے تقسیم کر چکا ہے، جس سے پاکستان میں 60 لاکھ سے زائد خاندانوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔
دی برین ٹرسٹ کی جانب سے ڈاکٹر امجد ثاقب کی انسانی ترقی اور ذہنی صحت کے لیے خدمات کو سراہا گیا۔ ان کے ماڈل کو نہ صرف غربت کے خاتمے بلکہ انسانی جذبے کو بلند کرنے کا ذریعہ قرار دیا گیا۔
ریمنڈ کین نے ڈاکٹر امجد ثاقب کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی کے کام نے سماجی انصاف اور ذہنی صحت کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
ڈاکٹر امجد ثاقب اس اعزاز کو حاصل کرنے والے ممتاز افراد میں شامل ہو گئے ہیں، جن میں پروفیسر اسٹیفن ہاکنگ، خلا باز سینیٹر جان گلین، گاری کیسپیروف اور آٹھ بار کے عالمی میموری چمپئن ڈومینک اوبرائن شامل ہیں۔
یہ اعزاز نہ صرف ڈاکٹر امجد ثاقب کی انفرادی کامیابی ہے بلکہ پاکستان کے لیے بھی فخر کا باعث ہے، جو دنیا کے سامنے ایک مثبت اور کامیاب ماڈل پیش کر رہا ہے۔