رواں مالی سال کے دوران چین کو پاکستانی چلغوزے کی برآمدات 41.48 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رواں مالی سال کے دوران چین کو پاکستانی چلغوزے کی برآمدات 41.48 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں
رواں مالی سال کے دوران چین کو پاکستانی چلغوزے کی برآمدات 41.48 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں

بیجنگ: عوامی جمہوریہ چین کے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (GACC) کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، رواں سال کے پہلے سات مہینوں میں چین کو پاکستانی چلغوزے کی برآمدات 41.48 ملین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔

جی اے سی سی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2022 کے جنوری سے جولائی کے دوران چین نے پاکستان سے 41.48 ملین ڈالر مالیت کے 3,770.76 ٹن چلغورے درآمد کئے، جبکہ اسی عرصے میں، چین نے دنیا بھر سے 11,513.7 ٹن چلغوزے درآمد کیے جن کی مالیت تقریباً 88.020 ملین ڈالر ہے۔ مجموعی طور پر، چین نے 88.020 ملین ڈالر کے چلغوزے درآمد کیے ہیں اور اس میں سے 47.12 فیصد پاکستان سے ہے۔

چینی مارکیٹ میں پاکستانی پائن نٹ کی مجموعی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے، اس سال کا سیزن ستمبر کے آخر میں شروع ہوگا اور ہمارا ہدف چین کو 1500 ٹن چلغوزے برآمد کرنا ہے۔ چین ایک بڑی مارکیٹ ہے اور ہمیں اس مارکیٹ کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے لیے B2B تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان اور چین کی حکومتوں کو یہاں کی نمائشوں میں شرکت کے لیے پاکستانی کاروباری اداروں کی مدد کرنی چاہیے تاکہ چین کو پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے۔

قادر بلوچ کا تعلق بلوچستان، پاکستان سے ہے۔ وہ اور ان کا خاندان گزشتہ پچپن سالوں سے چلغوزے کے کاروبار سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پائن نٹ امریکہ، چین، یورپ اور بعض عرب ممالک کو برآمد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے باعث عالمی سطح پر عائد سفری اور تجارتی پابندیوں سے ہمارا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔ دوسری بات، گزشتہ مئی میں بلوچستان کے علاقے شیرانی میں آگ نے ہزاروں پائن کے درختوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس سے ہمیں بہت بڑا نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں:لاہور، سرکاری نرخ ناموں کے برعکس سبزیوں اور پھلوں کی مہنگے داموں فروخت جاری

اُن کا مزید کہنا تھا کہ آگ نے پاکستان کے تین صوبوں بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے پہاڑی سلسلے پر واقع سینکڑوں درختوں کو تباہ کر دیا ہے لیکن پھر بھی صورتحال کو سنبھالنے اور دوست ممالک خصوصاً چین کو اپنی برآمدات بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Related Posts