اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے ایرانی حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سرحد پار سے ہونے والے دہشت گرد حملے کی جامع تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں۔
آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہاکہ دہشت گردوں نے پاک ایران سرحد کے ساتھ گشت کرنے والے سکیورٹی فورسز کے دستے کو نشانہ بنانے کیلئے ایرانی سرزمین استعمال کی۔
انہوں نے کہاکہ ہم ایران سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان میں سرحد پار حملوں کے لئے استعمال نہ ہونے کو یقینی بنائے گا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ مصمم عزم کرتے ہیں کہ ہماری سرزمین ایران میں سرحد پار حملوں کیلئے استعمال نہیں ہوگی اور ہم ایران سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایران کو اس واقعے سے متعلق اپنے خدشات سے آگاہ کررہے ہیں۔
ایک سوال پر دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے بھارت سمیت اپنے تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ ہمیشہ تعاون پر مبنی تعلقات رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مسلسل مسئلہ کشمیر کے اہم مسئلے سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لئے تعمیری مذاکرات کی حمایت کی ہے۔
تاہم بھارت کی مسلسل دشمنی اور جارحانہ اقدامات نے ماحول کو متاثر کرتے ہوئے امن اور تعاون کے عمل میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پر بامعنی اور نتائج پر مبنی مذاکرات کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان کیلئے ریلیف، عرب امارات نے 2 ارب ڈالر قرض کی مدت میں توسیع کردی
انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست 2019 کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات واپس لینا نہایت اہمیت کا حامل ہے او رپاکستان اس سلسلے میں عالمی برادری بالخصوص دوست ملکوں کے تعاون کو سراہے گا۔