اسلام آباد: پاکستان نے کنگ عبداللہ ہوائی اڈے پر حوثیوں کے ڈرون حملے میں 16 افراد کے زخمی ہونے کے بعد سعودی عرب کے ساتھ اپنی ”مکمل حمایت اور یکجہتی” کا اعادہ کیا۔
ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان حوثیوں کی جانب سے جازان میں کنگ عبداللہ ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ ہم حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں۔
پاکستان نے کہا کہ ”اس طرح کے حملے” نہ صرف بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ سعودی عرب اور خطے کے ”امن اور سلامتی کو خطرہ” ہیں۔ اسلام آباد نے ایسے حملوں کو فوری طور پر بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ”پاکستان اپنی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کے خلاف مملکت سعودی عرب کے ساتھ اپنی مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے”۔
سعودی زیرقیادت اتحاد نے کہا کہ سعودی عرب میں غیر ملکیوں سمیت سولہ افراد زخمی ہوئے جب مملکت نے یمنی باغیوں کی طرف سے ایک ہوائی اڈے پر شروع کیے گئے ڈرون کو تباہ کر دیا۔ دو ہفتوں سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا ہوائی اڈے پر حملہ ہے جس کا الزام ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں پر لگایا گیا ہے یا اس کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔
سرکاری سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اتحاد نے کہا، ”جازان میں کنگ عبداللہ ہوائی اڈے کی سمت چھوڑا گیا ایک ڈرون تباہ ہو گیا، جس کا ملبہ ہوائی اڈے کے اندر گرا”۔
مزید پڑھیں: کراچی میں لاقانونیت کے برے نتائج سامنے آ سکتے ہیں، شیخ رشید