پاکستان نژاد برطانوی ٹک ٹاکر ماں بیٹی دوہرے قتل کیس میں مجرم قرار

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برطانیہ میں پاکستانی نژاد معروف ٹک ٹاکر مہک بخاری اور اس کی والدہ پر دو نوجوانوں کے قتل کا الزام ثابت ہوگیا۔

برطانوی عدالت نے  ٹک ٹاکر مہک بخاری اور اس کی والدہ کو دہرے قتل کےکیس میں مجرم قرار  دے دیا ہے۔

لیسٹر کراؤن کورٹ نے ٹک ٹاکر مہک بخاری اور  اس کی والدہ نسرین بخاری پر ثاقب حسین اور محمد ہاشم نامی دو نوجوانوں کی کار کا پیچھا کرتے ہوئے جان بوجھ کر حادثہ کرکے قتل کرنےکا جرم عائد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ابھیشیک بچن کی فلم ’گھومر‘ سے بڑی اسکرین پر واپسی

دونوں ملزماؤں نے عدالت کے سامنے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔ دونوں کو یکم ستمبرکو سزاسنائی جائےگی۔

مہک بخاری اور  اس کی والدہ کے خلاف یہ فیصلہ تین ماہ کے ٹرائل کے بعد سنایا گیا ہے۔

برطانوی میڈیاکے مطابق 21 سالہ نوجوان ثاقب حسین کی جانب سے ٹک ٹاکر  مہک بخاری کی والدہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات بے نقاب کرنے اور  نازیبا ویڈیو استعمال کرنےکی دھمکی کے بعد دونوں خواتین  نے اس کےقتل کا منصوبہ بنایا اور 11فروری 2022 کو اس کی کار کا پیچھا کرتے ہوئے حادثے سے دوچار کیا جس میں ثاقب اور اس کا دوست محمد ہاشم ہلاک ہوگئے۔

حادثے سے کچھ دیر قبل ہی ثاقب نے پولیس کو ایمرجنسی کال کی تھی جس میں اس نے دو خواتین کی جانب سے اپنا پیچھا کیے جانے اور  قتل کے خدشےکا اظہار کیا تھا۔ 

Related Posts