پاکستان یا بھارت؟ کس ملک کی فضائی قوت کو برتری حاصل ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاک فضائیہ کا شاہین AJ 10C دشمن کی گردن دبوچنے کیلئے اڑان بھرتے ہوئے، فوٹو پاک فضائیہ

وزیردفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز تصدیق کی کہ پاک فضائیہ نے بھارت کے حالیہ میزائل حملوں کے جواب میں بھارتی فضائیہ  کے پانچ لڑاکا طیارے مار گرائے ہیں۔ ان کے مطابق مار گرائے گئے طیاروں میں تین رافیل، ایک مگ-29 اور ایک سخوئی-30 شامل ہیں۔

اس دعوے کی مزید توثیق ایک اعلیٰ فرانسیسی انٹیلی جنس افسر کے بیان سے بھی ہوئی، جس نے سی این این کو بتایا کہ گرائے گئے طیاروں میں سے ایک رافیل بھی شامل تھا، جو فرانسیسی ساختہ جدید لڑاکا طیارہ ہے اور حال ہی میں بھارت نے اسے اپنی فضائیہ میں شامل کیا ہے۔

رافیل جیسے جدید طیارے کا نقصان بھارتی فضائیہ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، آئیے اب جائزہ لیتے ہیں کہ دونوں ملکوں میں سے کس ملک کی فضائیہ کو برتری حاصل ہے۔


پاکستان اور بھارت کی فضائی قوت کا تقابلی جائزہ

افرادی قوت اور حجم:

شعبہ بھارت (IAF) پاکستان (PAF)
فعال اہلکار تقریباً 1,40,000 تقریباً 70,000
لڑاکا طیارے 730 سے زائد 452 سے زائد
کل طیارے 2229 1399
فضائی اڈے 60 سے زائد تقریباً 30

لڑاکا طیاروں کی اقسام:

طیاروں کی قسم بھارت (IAF) پاکستان (PAF)
4.5 جنریشن سخوئی-30MKI (270+), رافیل (36), میراج 2000 J-10C (25), JF-17 بلاک III، F-16 بلاک 52، میراج III/V
ہلکے طیارے تیجس Mk1 (40+) JF-17 (150+ تمام بلاکس)
ملٹی رول میراج 2000، رافیل F-16 (75+)
اسٹریٹیجک بمبار ندارد ندارد

ٹیکنالوجی میں برتری:

زمرہ بھارت (IAF) پاکستان (PAF)
ریڈار و AEW&C نیترَا AEW&C، فالکن AWACS ایریے AEW&C، ZDK-03
ڈرون صلاحیت ہیرون UAV، گھاتک UCAV (زیرِ تکمیل) بیرقدار TB2، وِنگ لونگ-II
فضا سے فضا میں میزائل میٹیور (رافیل)، اسٹرہ، R-77 AIM-120C5 (F-16)، PL-15 (J-10C، JF-17 Block III)
ملکی پیداوار تیجس، HAL اپ گریڈ، مقامی UAVs JF-17 (چین کے ساتھ مشترکہ پیداوار)، درآمد شدہ ڈرونز
زمرہ بھارت (IAF) پاکستان (PAF)
ایٹمی ہتھیار لے جانے والے طیارے سخوئی-30MKI، میراج 2000، رافیل F-16، میراج V
دور مار حملہ طویل فاصلے تک ایندھن کی فراہمی، سیٹلائٹ مدد محدود فاصلے، علاقائی ردعمل پر مرکوز

بھارتی فضائیہ دنیا کی چوتھی بڑی فضائی قوت ہے اور اسے عددی و تکنیکی لحاظ سے پاکستان پر برتری حاصل ہے، خاص طور پر طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت میں۔

تاہم پاک فضائیہ دنیا کی ساتویں بڑی فضائی قوت ہونے کے باوجود جدید نظاموں جیسے J-10C، JF-17 Block III اور F-16 کی مدد سے ایک متحرک اور فوری ردعمل دینے والی طاقت کے طور پر جانی جاتی ہے۔

ایک اہم پہلو پائلٹ سے طیارے کے تناسب کا ہے۔ بھارتی میڈیا “دی پرنٹ” کے مطابق بھارتی فضائیہ میں ہر طیارے کے لیے اوسطاً 1.5 پائلٹ دستیاب ہیں، جبکہ پاکستانی فضائیہ میں یہ تناسب 2.5 پائلٹس فی طیارہ ہے۔

اس فرق کی بدولت پاک فضائیہ اپنی فورس کو دن رات بغیر تھکے مؤثر انداز میں چلا سکتی ہے۔ طیارے تو ایک دن میں چھ پروازیں بھی کرسکتے ہیں، مگر پائلٹ کی انسانی برداشت محدود ہوتی ہے۔ زیادہ پائلٹس کی دستیابی سے پاک فضائیہ کو عملے کو باری باری آرام دینے کی سہولت ملتی ہے، جس سے جنگی رفتار کو قائم رکھنا ممکن ہوتا ہے۔

Related Posts