اسلام آباد: پاکستان اور گلف کوآپریشن کونسل نے اسٹریٹجک ڈائیلاگ سے متعلق اپنی مفاہمت کی یادداشت کے مطابق اسٹریٹجک ڈائیلاگ2022-26کے لیے مشترکہ ایکشن پلان کو حتمی شکل دے دی ہے۔
ایکشن پلان کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نائف بن فلاح الحجراف کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقات میں حتمی شکل دی گئی۔
دفتر خارجہ کے ایک بیان میں بتایاگیا ہے کہ وفود کی سطح کی بات چیت کے دوران دونوں فریقوں نے مختلف شعبوں میں تعاون کا جائزہ لیا اور باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کے لیے نئی راہیں تلاش کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام سیاست، سلامتی، تجارت اور سرمایہ کاری، زرعی اور خوراک کی حفاظت، نقل و حمل، توانائی، ماحولیات، صحت، ثقافت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کرنے کے لیے ادارہ جاتی نقطہ نظر فراہم کرتا ہے۔
رہنماؤں نے ملاقات میں علاقائی پیش رفت بالخصوص افغانستان میں موجودہ انسانی صورتحال اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ قریشی نے جی سی سی کے رکن ممالک کے ساتھ پاکستان کے پائیدار برادرانہ اور تاریخی تعلقات کا اعادہ کیا۔
اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے لیے مشترکہ ایکشن پلان کو حتمی شکل دینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری جی سی سی نے اس بات پر زور دیا کہ ایکشن پلان پاکستان اور جی سی سی ریاستوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کی زبردست صلاحیت کے ادراک کے لیے ایک مضبوط تحریک فراہم کرے گا۔
علاوہ ازیںوزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نائف بن فلاح الحجراف اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا ،ظہرانے کا اہتمام وزارت خارجہ میں کیا گیا۔
پاکستان میں تعینات خلیجی ممالک کے سفراء نے وزیر خارجہ کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں شرکت کی ،وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی بھی ظہرانے میں شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں:او آئی سی اجلاس افغانستان کے لئے بڑی کامیابی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی