امریکا کا افغان امن عمل میں مدد سے متعلق پاکستان کی یقین دہانی کا خیرمقدم

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Zalmay Khalilzad
زلمے خلیل زاد پاکستانی حکام سے ملاقات کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے

واشنگٹن: امریکی نمائندہ برائے امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان کی جانب سے افغانستان میں تشدد میں کمی اور جنگ زدہ ملک میں جنگ بندی میں مدد کرنے کی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا سے جاری باضابطہ بیان میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے 13 دسمبر کو اسلام آباد کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ’ امریکا طالبان مذاکرات کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا‘۔

علاوہ ازیں 13دسمبر کو کیے گئے علیحدہ ٹوئٹ میں زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ’ انہوں نے پاکستانی رہنماؤں اور دیگر حکام کو مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کیا ‘۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی امریکی نمائندہ زلمے خلیل زاد سے ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

انہوں نے پاکستان کی جانب سے افغانستان میں تشدد میں کمی اور جنگ بندی میں مدد کی پیشکش کا خیرمقدم کیا تھا تاکہ ہم (امریکا) انٹرافغان مذاکرات شروع کرسکیں۔خیال رہے کہ زلمے خلیل زاد افغان امن عمل کے نمائندہ خصوصی کی حیثیت سے طالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں امریکی ٹیم کی قیادت کرتے ہیں اور امن عمل میں شامل دیگر ممالک کے ساتھ اس حوالے سے مصروفِ عمل بھی رہتے ہیں۔

امریکی نمائندہ خصوصی نے افغانستان میں بگرام فضائی اڈے پر حملے کے باعث دوحہ میں طالبان سے بحال ہونے والے مذاکرات کو روکنے کے ایک روز بعد اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔

امریکا سے جاری بیان میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد اور پاکستانی رہنماؤں اور حکام نے ‘ انٹرا افغان مذاکرات کے کامیاب نتائج کے ساتھ ساتھ ان اہداف کے حصول کے لیے خطے میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ امریکی نمائندہ خصوصی نے خطے میں امن کے نتیجے میں آنے والے معاشی اور سیکیورٹی مفادات کو بھی بیان کیا‘۔ایسا معلوم ہوتا ہے کہ امریکا کا ماننا ہے کہ پاکستان کا طالبان پر بہت اثر و رسوخ ہے اور انہیں کم از کم مذاکرات جاری رہنے تک امریکا اور افغانستان میں افغان ٹھکانوں پر حملہ کرنے سے روکنے پر راضی کرسکتا ہے۔

Related Posts