واشنگٹن: پاکستان نے مسئلۂ کشمیر پر بھارت کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا ہے کہ تعصب بھارتی ڈی این اے میں شامل ہے جبکہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا دفاع نہیں کیا جاسکتا۔
تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ میں پاکستانی سفارت کار ذوالفقرنین چھینہ نے مباحثے کے دوران کہا کہ بھارت کے پاس کشمیر میں جاری بد ترین ظلم و تشدد کے دفاع میں کہنے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ بھارت میں فسطائیت کوئی حادثاتی معاملہ نہیں بلکہ خود بھارتی تاریخ سے ثابت ہے۔
پاکستانی سفارتکار ذوالفقرنین چھینہ نے کہا کہ ہندوتوا اور آر ایس ایس قدیم ترین فسطائی تحریک ہے جبکہ مودی حکومت کی طرف سے نفرت اور تعصب آمیز سیاست سے بھارت میں اقلیتوں پر زمین تنگ ہو گئی ہے۔ بھارت میں عوام ہر سطح پر عدم تحفظ اور بد حالی کا شکار ہیں۔
ذوالقرنین چھینہ نے کہا کہ بھارت میں ہندو ذات پات کا نظآم موجود ہے جس میں اونچی ذات کے لوگ اقلیتوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے میں مصروف ہیں جبکہ تنقید کے خلاف بھارت نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کا دفتر بند کرکے انتہا پسندی کا ثبوت دیا۔ پوری دنیا کو پتہ چل گیا کہ اصلی دہشت گردی کون کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی کشمیر میں جارحیت بد ترین دہشت گردی ہے۔پاکستان