دھرناسیاسی سرگرمی ہے، فوج کاکوئی کردار نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت اور فو ج کے درمیان کوئی اختلاف نہیں، دونوں ایک پیج پرہیں ،آئی ایس پی آر
حکومت اور فو ج کے درمیان کوئی اختلاف نہیں، دونوں ایک پیج پرہیں ،آئی ایس پی آر

اسلام آباد: ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہےکہ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا سیاسی سرگرمی ہے اس میں پاک فوج کا کوئی کردارنہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی آئی ایس پی آر) میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم جن کاموں میں مصروف ہیں وہ کام ہمیں اجازت نہیں دیتا ہم سیاسی ایکٹویٹی میں شامل ہوں، فوج بطور ادارہ کسی بھی سرگرمی میں ملوث نہیں۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فوج غیر جانبدار ادارہ ہے، آرمی ملکی دفاع کے کاموں میں مصروف ہے، فوج حکومت کے احکامات پر عمل کرتی ہے،سابق دور کے دھرنے میں فوج نے جمہوری حکومت کا ساتھ دیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن سینئر سیاستدان ہیں، وہ ملک سے محبت کرتے ہیں، انتخابات میں فوج کا کوئی کردار نہیں، چیف الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کی تعیناتی میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہوتا، فوج کی خواہش نہیں ہوتی کہ الیکشن میں کوئی کردار ادا کریں۔

ایک سوال کے جواب میں آئی ایس پی آر کے ڈی جی کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری کے حوالے سے کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا، شناختی دستاویز اور ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کرتار پور راہداری سکھ کمیونٹی کے لیے ہے، اسے سیاسی معاملہ نہ بنایا جائے۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج کشمیر کی 70 سالہ جنگ اور 20 سال سے سیکیورٹی کے کاموں میں مصروف ہے اور قربانیاں دے رہی ہے وہ دیگر کاموں پر توجہ نہیں دیتی، حکومت اور فوج نے کشمیر کےمعاملے پر کبھی سمجھوتہ کیا ہے اور نہ کرے گی۔

Related Posts