راوالپنڈی: آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کو افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو دستیاب محفوظ پناہ گاہوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی آزادی پر شدید تحفظات ہیں۔
آئی ایس پی آر کا بیان اس وقت سامنے آیا جب چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کوئٹہ گیریژن کا دورہ کیا، جہاں انہیں ژوب میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بارے میں بریفنگ دی گئی، ژوب میں پاک فوج کے نو جوانوں نے شہادت کو گلے لگا لیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ”آرمی چیف نے شہدا کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، سی ایم ایچ، کوئٹہ میں زخمی فوجیوں کی عیادت کی، قوم کے لیے ان کی خدمات اور ان کے عزم کو سراہا۔”
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے پرتشویش ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ اس طرح کے حملے ناقابل برداشت ہیں اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی طرف سے اس کا موثر جواب دیا جائے گا۔
آج اپنے دورے کے دوران، آرمی چیف نے شہداء کی تعریف کی، کوئٹہ میں سی ایم ایچ میں زخمی فوجیوں کی عیادت کی اور ان کی استقامت کو سراہا۔
سپہ سالار نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بلاامتیاز جاری رہے گا، مسلح افواج ملک سے دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گی۔