اسلام آباد :وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں پر داخلی اور خارجی راستوں پر ہمیشہ بین الاقوامی طرز عمل اور پروٹوکول کی پیروی کرتا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سرحدوں کی ہر چیز کو قانونی حیثیت دینے کی کوشش کی ہے ، خاص طور پر جہاں دہشت گرد نظام کی پریشانیوں سے فائدہ اٹھاتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے سرحدوں کو عبور کرنے کے بین الاقوامی پروٹوکول کے مطابق کچھ قواعد و ضوابط وضع کیے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سرحدوں کو محفوظ بنائے گی اور ملک میں داخل ہونے یا جانے والے ہر فرد کی نگرانی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین حالیہ تناؤ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کچھ عناصر کی وجہ سے ہوا ہے کیونکہ سرحدی چوکیوں کی بندش سے ان کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک پاکستان کے راستے باضابطہ اشیاء درآمد کرتا ہے،دونوں ممالک کے مابین ایک مفاہمت ہے کہ ایک دن کے لئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھول دیئے جائیں گے تاکہ افغانستان کی روزمرہ مطلوبہ ضروری اشیاء کو لے جایا جاسکے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو ایک برادر ملک سمجھتا ہے اور دونوں ممالک خوشگوار اور تاریخی تعلقات میں بندھے ہوئے ہیں اورپاکستان نے ہمیشہ درکار اشیاء کی نقل و حمل کی اجازت دے کر افغانستان کی حمایت کی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ امن معاہدوں میں پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا ہے،حکومت پاکستان افغانستان کے عوام کے ساتھ موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گی اور اس طرح کے واقعات سے دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں:پاک فوج نے اپنے دفاع میں چمن بارڈر پر افغان فائرنگ کا جواب دیا،دفتر خارجہ