پاک افغان سرحدی تنازع

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی تنازع طالبان کی نئی حکومت کے ساتھ بھی جاری ہے۔ حال ہی میں ایسی ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں جس میں طالبان جنگجوؤں کو باڑ ہٹاتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ یہ ان کے علاقے میں تعمیر کی گئی ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور امداد سے متعلق منصوبوں کو خطرہ ہے۔

پاکستان نے دہشت گردوں کی نقل و حرکت اور اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے افغانستان کے ساتھ غیر محفوظ سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔پچھلی افغان حکومت نے سخت اعتراض کیا تھا کیونکہ وہ ڈیورنڈ لائن کو تسلیم نہیں کرتی جس نے دونوں طرف خاندانوں اور قبائل کو تقسیم کر رکھا ہے۔

سرحد کے ساتھ ہونے والے واقعات اور پاکستان کی سیکورٹی فورسز کو درپیش مسلسل رکاوٹیں بتاتی ہیں کہ طالبان حکومت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحد کی بھی مخالفت کرتی ہے۔

پاک فوج نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ سرحد پر باڑ لگانے کا سلسلہ منصوبہ بندی کے مطابق جاری رہے گا کیونکہ اس مقصد کیلئے سیکورٹی فورسز نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی تنازعہ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ پچھلی افغان حکومتیں اس متنازعہ معاملے پر پاکستان کے خلاف مخالف رہی ہیں۔

سابق افغان صدر داؤد نے پروپیگنڈہ جنگ شروع کی جبکہ حامد کرزئی نے کہا تھا کہ وہ سرحد پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ پاکستان نے افغانستان سے بارڈر تسلیم کرنے پر زور دیا تھا لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

پاک افغان سرحد کو دنیا کی خطرناک ترین جگہوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے کیونکہ یہاں زیادہ تر دور دراز علاقوں تک حکومتی ضابطے بہت کم ہیں۔اسے سرحد پار سے دہشت گرد اپنی مذموم کارروائیوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔

طالبان کو پاکستان کی سلامتی کی صورتحال یا ہماری مسلح افواج کی قربانیوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔سرحدی تنازعہ کو بین الاقوامی سطح پر اقوام متحدہ جیسے عالمی اداروں نے بھی تسلیم نہیں کیا تاہم دونوں ممالک کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کریں۔

پاک فوج نے سرحد کو محفوظ بنانے کی ذمہ داری لی اور کئی جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا۔پاکستان کو خوشگوار تعلقات اور علاقائی امن کو برقرار رکھنے کے لیے افغان حکومت کے ساتھ بات چیت اور سرحدی تنازع حل کرنے کی ضرورت ہے۔

Related Posts