نئی دہلی: بھارت میں بدعنوانی سے متعلق جاری ہونے والی ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدعنوانی اور کرپشن کے خلاف تمام تر اقدامات کے باوجود رشوت لینے اور دینے کا عمل جاری ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت کرپشن سروے 2019 میں حصہ لینے والے آدھے سے زیادہ لوگوں کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے کام کروانے کے لیے رشوت دی ہیں۔
سروے کرنے والے ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل انڈیا کا کہنا تھا کہ اگرچہ رشوت کے واقعات میں گذشتہ سال کے مقابلے میں دس فیصد کی کمی آئی ہے، لیکن پھر بھی بدعنوانی کے معاملے میں دنیا کے 180 ممالک میں انڈیا 78 ویں نمبر پر ہے۔
سروے کے مطابق 35 فیصد لوگوں نے کہا کہ انھوں نے اپنا کام کروانے کے لیے نقدی کی شکل میں رشوت دی جبکہ 16 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ انھوں نے ہمیشہ بغیر رشوت دیے اپنا کام کروایا ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل انڈیا نے تقریباً 20 ریاستوں کے 248 اضلاع میں سروے کیا جہاں ایک لاکھ 90 ہزار لوگوں نے ان کے سروے کا جواب دیا۔ ان کی بنیاد پر ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ 12 مہینوں میں 51 فیصد لوگوں نے رشوت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 115ویں روز میں داخل ہوگیا، شدید سردی اور برفباری