کراچی : انکم ٹیکس اور ٹول ٹیکس میں اضافے کیخلاف آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی آج سے ہڑتال شروع ہو گئی، ملک بھر میں تیل کی ترسیل بند، ایندھن کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا۔
آئل ٹینکرکنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر شمس شہوانی نے ایم ایم نیوز ٹی وی کو بتایا کہ ہمیں انکم ٹیکس میں اضافہ کسی صورت منظور نہیں ہے، کورونا کی صورتحال میں انکم ٹیکس3 فیصد کردیا ہے، یکم جولائی 2020ء سے لگائے گئے ٹول ٹیکس کو واپس لیا جائے۔
شمس شہوانی کا کہنا تھا کہ آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز کے ساتھ مسلسل زیادتی ہو رہی ہے، ہمارے مطالبات کے لیے اعلیٰ حکام کو متعدد شکایات کیں اور مطالبات کی منظوری کے لیے کئی بار بات چیت ہوئی تاہم ہمیں مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ظلم کی یہ انتہا ہے کہ ہمارے کاروبار کو ٹھپ کرنے کی سازش ہو رہی ہے، انہوں نے کہا کہ وائٹ آئل پائپ لائن کے آنے کے بعد آئل ٹینکرز کو شدید نقصان ہو گا اس لیے ہمیں اس میں سرمایہ کاری سمیت کاروبار کی اجازت دی جائے اور کمرشل لوڈنگ کو فی الفور بند کیا جائے۔
شمس شہوانی نے بتایا کہ اپنے مطالبات کے حق میں آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز نے آج سے غیرمعینہ مدت کیلئے ہڑتال کردی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں شمس شہوانی نے کہا کہ پیٹرول ڈیزل کا بحران لازمی جز ہے تاہم اس کے ذمہ دار حکومت اور اس کے ادارے ہوں گے کیوں کہ ہم نیک نیتی سے کاروبار کرتے ہیں تاہم ہمیں مسلسل نظر انداز کیا جانا اس ہڑتال کا باعث بنا ہے۔
مزید پڑھیں: آئل مافیا نے سرکاری ڈپو تک پہنچنے سے پہلے آئل ٹینکرز سے خام تیل چوری کرنا شروع کردیا