آئل مافیا نے سرکاری ڈپو تک پہنچنے سے پہلے آئل ٹینکرز سے خام تیل چوری کرنا شروع کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :سندھ سے نکلنے والاخام تیل چرانے کے لیے آئل مافیا بھی میدان میں آگیا، گولارچی سے نکلنے والا خام تیل سرکاری ڈپو تک پہنچنے سے پہلے آئل ٹینکرز کے ڈرائیوروں کی ملی بھگت سے ٹیکنیکل انداز میں چوری کرنا شروع کردیا ۔

ذرائع کے مطابق دھابیجی کے علاقے میں پولیس کی وردی میں ملبوس کالی بھیڑوں کی سرپرستی میں با اثر شخص مشتاق پٹھان کا کروڈ آئل کا غیر قانونی ڈپو بھی قائم ہے۔

با خبر ذرائع کا کہنا ہے کہ چوری کی واردات بہت ٹیکنیکل انداز میں کی جا رہی ہے جس میں آئل کمپنی کے ملازمین و افسران اور ٹھیکیدار ملوث ہیں۔

ذرائع کے مطابق ضلع ٹھٹھہ کے علاقے تھانہ دھابیجی کی حدود میں بدین سے آنے والے کروڈ آئل کے ٹینکرز سے سرکاری کروڈ آئل چوری کا باقاعدہ طور پر ڈپو بنالیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈپوچلانے والوں کو دھابیجی پولیس کی سرپرستی حاصل ہے،ٹینکروں سے ڈارئیوروں کی ملی بھگت سے تیل چوری کیا جاتا ہے ،مزید یہ بھی معلوم ہوا ہے ان کاموں میں ملوث مافیا کسی سے چھپا ہوا نہیں ہے۔

مشتاق پٹھان کروڈ آئل کی چوری کرتاہے جسے آئل کمپنی کے افسران کی سرپرستی حاصل ہے،باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بدین سے ٹینکر کی سیل کومعمولی طور پر چپکا دیتے ہیں راستے میں تیل نکالنے کے بعد سیل کو دوبارہ سے درست کر دیا جاتا ہے، جس سے اعلیٰ اور متعلقہ حکام بے خبر رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں:حکومت پر قیمتیں بڑھانے کیلئے دباؤ، کیماڑی اور محمود کوٹ میں تیل کا ذخیرہ، ترسیل بند

بدین سے کراچی آنے والے ٹینکرز کی صرف سیل چیک کی جاتی ہے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مافیا کے کارندے تیل چوری کرنے کے بعد سیل کو مہارت سے واپس لگانے کا فن جانتے ہیں، اسی لیے اب تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہے۔

Related Posts