اسلام آباد: غزل گائیکی اور قوالی کے بے تاج بادشاہ نصرت فتح علی خان کی 75ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔
غزل گائیکی کے ماہر معروف پاکستانی قوال نصرت فتح علی خان فیصل آباد میں قوالی کیلئے مشہور گھرانے میں پیدا ہوئے، ان کے والد فتح علی خان اور تایا مبارک علی خان اپنے وقت کے مشہور قوال مانے جاتے ہیں۔
نصرت فتح علی خان کو پاکستان میں گائیکی کے بڑے بڑے ناموں کے ساتھ گنا جاتا ہے جبکہ بھارت میں گلوکاری و شاعری کے شعبہ سے منسلک جاوید اختر، آنند بخشی، لتا منگیشگر اور آشا بھوسلے سمیت متعدد فنکاروں نے نصرت فتح علی کو سراہا۔
لیجنڈری قوال نصرت فتح علی خان نے ساری عمر قوالی کے فن کو سیکھنے اور سکھانے کیلئے وقف کردی، قوالی کے طور پر انہوں نے حمدیہ و نعتیہ کلام اور صوفیائے کرام کی شاعری کو بھی عوام کے سامنے پیش کیا اور خوب داد سمیٹی۔
کلاسیکل موسیقی کو نصرت فتح علی خان کی آمد سے نیا رنگ وآہنگ نصیب ہوا، انہوں نے جدید اور کلاسیکل موسیقی کے حسین نظر آنے والے امتزاج سے مداحوں کے دل جیتے اور ہر عمر کے شائقینِ موسیقی کی سماعتوں کو نہ صرف متاثر کیا بلکہ یادگار اثرات چھوڑے۔
صوفیانہ گلوکاری کو بھی نصرت فتح علی خان نے نئے انداز سے پیش کرکے پاکستان اور بھارت کے علاوہ یورپی ممالک اور دنیا کے دور دراز خطوں تک اپنی آواز پہنچائی اور دنیائے موسیقی میں ایک باوقار ملک کی حیثیت سے اپنے وطن کا نام روشن کیا۔
اعزازات کے اعتبار سے بھی نصرت فتح علی خان کا دامن خالی نہ رہا۔ 1987 میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں تمغہ برائے حسنِ کارکردگی اور نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، اس کے علاوہ وہ یونیسکو کی جانب سے موسیقی کے انعام کیلئے بھی نامزد ہوئے۔