کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں گٹکے مین پوری کھانے سے منہ کے کینسر سے متعلق سیکریٹری صحت کی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات، اندرون سندھ کے بڑے شہروں کی اسپتالوں میں کینسرکے مرض کا علاج ہی موجود نہیں۔ گٹکے مین پوری کھانے سے منہ کے کینسر سے متعلق سیکریٹری صحت نے رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی۔
سیکرٹری صحت سندھ کی جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انکشاف کیا کہ اندرون سندھ کے بڑے شہروں کی اسپتالوں میں کینسر مرض کا علاج ہی موجود نہیں۔ پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ اسپتال میں کینسر کے مریضوں کو داخل کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے۔
سی ایم سی اسپتال لاڑکانہ میں گزشتہ سال 489 مریض لائے گئے جن میں سے 5 منہ کے کینسر کے تھے۔ رپورٹ کے مطابق سول اسپتال خیر پور میں منہ کے کینسر کے مریضوں کے علاج کی سہولت موجود نہیں ہے۔ ایسے مریضوں کو دوسرے اسپتالوں میں ریفر کیا جاتا ہے۔
جی ایم ایم سی سکھر اسپتال میں 2018 میں کیسنر کا کوئی مریض نہیں لایا گیا۔ جناح اسپتال میں 2018 میں 37900 مریض لائے گئے۔ جناح اسپتال میں گزشتہ سال منہ کے کینسر کے 2213 مریض لائے گئے۔ لائنر اسپتال لاڑکانہ میں گزشتہ سال کینسر کے 2088 مریض لائے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاڑکانہ اسپتال میں 2018 میں منہ کے کینسر کے 338 مریض لائے گئے۔ کراچی کے بیت السکون کینسر اسپتال میں گزشتہ سال 2816 مریض لائے گئے کینسر کے 231 مریض شامل تھے۔
کراچی کے راحت کدا اسپتال میں گزشتہ سال کینسر کے 270 مریض لائے گئے جن میں منہ کے کینسر کے 60 مریض شامل تھے۔ المحراب طبی امداد اسپتال میں گزشتہ سال کینسر کے 302 مریض لائے گئے جن میں منہ کے کینسر کے 110 مریض شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: شفا بخش شہد یادداشت، وزن اور دل سمیت متعدد امراض میں مفید ہے۔ماہرینِ طب