اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر کسی ماردینا حقیقت میں قتل اور پاکستان کے قانون کے مطابق قابل سزا جرم ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ غیرت کے نام پر کسی ماردینا حقیقت میں قتل اور پاکستان کے قانون کے مطابق قابل سزا جرم ہے۔
There is no such thing as “honour” killing – it is murder plain & simple and punishable as such by the state according to our laws.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) January 18, 2020
پاکستان میں اور خصوصا دیہاتی علاقوں میں میں لڑکیوں کا غیرت کے نام پر قتل عام سی بات بن گئی ہے، یہاں کبھی غیرت اور کبھی جنسی زیادتی کی بعد لڑکیوں کاقتل معمول بن گیا ہے ، ملک میں غیرت کے نام پر اب تک کتنی لڑکیوں کو موت کی نیند سلایا گیا اس پر اندازہ لگانابھی ناممکن ہے۔
غیر ت کے نام پر قتل کی سب سے بڑی وجہ جہالت ہے ، دیہاتی علاقوں میں لڑکیوں کو تعلیم دلانابھی ممنوع سمجھاجاتا ہے بلکہ اسے بے غیرتی اور بے حیائی کے زمرے میں ڈالاجاتا ہے، جہالت کے باعث لڑکیوں کی جانیں ان کےوالدین، بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کے ہاتھوں بھی محفوظ نہیں رہی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: بہادری سے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا تاریخ کا روشن باب ہے۔فردوس عاشق اعوان