اب ٹیموں کو پاکستان آ کر نہ کھیلنے کی وجہ بتانا ہو گی، چیئر مین پی سی بی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

chairman PCB

راولپنڈی: پاکستان کرکٹ بورڈ کےچیئر مین احسان مانی نے کہاہے کہ سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان آنے کے بعد اب دیگر ٹیموں کو وجہ بتانا ہو گی کہ وہ پاکستان میں کیوں نہیں کھیل سکتے۔

چیئرمین پی سی بی کاکہناتھا کہ یہ بات منطقی ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے، لوگوں کا پاکستان کے بارے میں جو تاثر ہے وہ پاکستان کے زمینی حقائق سے بالکل مختلف ہے۔

انہوں نے کہاکہ لوگوں کا گزشتہ سال، دو سال سے پاکستان کے بارے میں جو تاثر تھا وہ حقیقت سے بالکل مختلف ہے اور اب حالات بہت بہتر ہو گئے ہیں انہوںنے کہاکہ جب ان ملکوں کے نمائندوں نے حقیقت دیکھی تو ان کا رویہ بہت مختلف تھا، حقیقتاً کرکٹ آئرلینڈ کے چیف ایگزیکٹو نے کا ردعمل بہت مثبت تھا اور انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ آنے کے حوالے سے وجہ کے بارے میں سوچنا ہو گا۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ان کے کرکٹ آسٹریلیا اور انگلش کرکٹ بورڈ کے حکام سے بھی مذاکرات ہوئے اور امید ہے کہ آئندہ 3سال کے دوران ان ٹیموں کی بھی پاکستان آمد ہو گی۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ 2021 میں انگلینڈ اور 2022 میں آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:دس سال بعد کرکٹ کی واپسی پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ کل سے شروع ہوگا

احسان مانی نے کہا کہ ہماری 24-2023 تک نیوزی لینڈ سے کوئی سیریز شیڈول نہیں لیکن ہم نے اصولی فیصلہ کیا ہے کہ اب ہماری ٹیم اپنے تمام ہوم میچز پاکستان میں ہی کھیلے گی۔

انہوں نے کہا کہ برصغیر میں عوام ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے کے لیے زیادہ تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ نہیں کرتے بلکہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے علاوہ دنیا بھر میں ٹیسٹ میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم آنے والوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ لوگ محدود اوور کی کرکٹ کے لیے اسٹیڈیم میں آنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ نہیں دیکھتے بلکہ لوگ عموماً اپنے ٹیلی ویژن اور موبائل ماضی کے برعکس زیادہ تعداد میں ٹیسٹ کرکٹ سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

Related Posts