نکاٹی کی وزیراعظم سے صنعتوں کو مطلوبہ پریشر کیساتھ گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی اپیل

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Gas disconnection will destroy industries, SMEs: NKATI

کراچی: نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر فیصل معیز خان نے سوئی سدرن گیس کی وعدہ خلافی اور صنعتوں کو گیس کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے اس کا نوٹس لینے اور بلارکاوٹ پیدواری سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے مطلوبہ پریشر کے ساتھ صنعتوں کوگیس کی فراہمی یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ نارتھ کراچی کی صنعتوں میں گیس پریشر صفر ہونے سے50فیصد پیداواری سرگرمیاں رک گئی ہیں جس کی وجہ سے بروقت برآمدی آرڈرز کی تکمیل دشوار ہوتی جارہی ہے جبکہ برآمدی آڈرز منسوخ ہونے کے خطرات بھی منڈلا رہے ہیں۔

فیصل معیز خان نے ایس ایس جی سی کی دہری پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف نارتھ کراچی کی صنعتوں کو معمول کے گیس نرخوں سے زائد 930روپے ایم ایم بی ٹی یو کے نرخ پر گیس بل ارسال کیے جارہے ہیں مگر وعدے کے مطابق ایس ایس جی سی صنعتوں کو مکمل پریشر کے ساتھ گیس فراہم نہیں کررہی حالانکہ یہ یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ اگر صنعتکار پرانے ٹیرف کی بجائے اضافی ٹیرف پر گیس لیں گے تو آر ایل این جی سسٹم میں داخل کرکے صنعتوں کو مکمل پریشر کے ساتھ پورا ہفتہ بلارکاوٹ گیس فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہاکہ صنعتکاروں نے فروری تک مہنگی گیس لینے پر حامی بھری مگر افسوس سوئی سدرن گیس نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا البتہ مہنگے ٹیرف کے نام پر صنعتکاروں سے بل کی مد میں رقم بٹورنے کا عمل پوری ذمہ داری کے ساتھ جاری ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سوئی سدرن سروسز فراہم کرنے کی بجائے گیس بل بڑھا کر صرف کمانے میں لگی ہے۔

نکاٹی کے صدر نے بتایا کہ گیس نہ ملنے سے ٹیکسٹائل اور اس سے ملحقہ صنعتوں میں پیداواری سرگرمیاں بہت بری طرح متاثر ہیں اور خدشہ ہے کہ اگر برآمدی شپمنٹ بروقت روانہ نہ کی گئیں تو برآمدی آرڈرز منسوخ ہوسکتے ہیں جس سے برآمد کنندگان کو خطیر مالی نقصان اٹھانا پڑے گا جو پہلے ہی کورونا سے پیدا ہونے والے سنگین معاشی بحرانوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی بقا قائم رکھنے کی جدوجہد کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: صنعتکاروں کو ہراساں کرنے پر نکاٹی کا سیسی کیخلاف احتجاج، کنٹری بیوشن بند کرنیکا عندیہ

فیصل معیز خان نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ صنعتکاروں سے ساتھ متعدد اجلاسوں میں کیے گئے وعدے پورا کریں اور پیداواری سرگرمیاں بلارکاوٹ جاری رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ایس ایس جی سی کو صنعتوں کو مطلوبہ پریشر کے ساتھ پورا ہفتہ بلاتعطل گیس فراہمی کی ہدایت کریں تاکہ برآمدی آرڈرز کی تکمیل بروقت ممکن بنائی جاسکے۔

Related Posts