اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پنجاب اسمبلی کے رکن نذیر چوہان نے جہانگیر ترین سے دلبرداشتہ ہوکر ترین گروپ سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
نذیر چوہان کو عدالت سے ضمانت منظور ہونے کے بعد جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔ نذیر چوہان نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین گروپ سے علیحدہ ہوگیا ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ میرا ترین گروپ سے کوئی تعلق نہیں، جہانگیر ترین نے مجھے استعمال کیا اور مشکل میں مجھے فون کال تک نہیں کی۔اُنہوں نے کہا کہ میں جہانگیر ترین کی ہر پیشی پر گیا اور میں نے جہانگیر ترین کو اپنا لیڈر مانا لیکن وہ اس قابل نہیں کہ انہیں لیڈر بنایا جائے۔
نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ جہانگیرترین کو شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے اسپتال آکر میرا حال تک نہیں پوچھا، انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بہت سے منافق لوگوں کے چہرے سامنے آ گئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی تحقیقاتی ادارے نے مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی جانب سے درج مقدمے میں نذیر چوہان کو حراست میں لیا تھا، تاہم بعدازاں فیاض چوہان نے مشیر داخلہ اور نذیر چوہان میں صلح کرادی تھی۔نذیر چوہان کی جانب سے مشیر داخلہ سے فون پر معافی مانگی گئی تھی،جس کے بعد ان کی رہائی ممکن ہوئی۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر کے نئے وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی ہوں گے۔عمران خان کا اعلان