اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریا ت فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ہشاش بشاش طبیعت نے میڈیا کو بریکنگ نیوز دی،لندن میں بھی اب تک بیماری کی تشخیص نہیں ہوسکی، مولانا فضل الرحمان کا پلان اے اور بی بری طرح پٹ گیا۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اللہ پاک کا شکر ہے کہ عدالت میں سرخرو ہوئے،عدالت کو ایسا تاثر دیا گیاکہ ہم نے عدلیہ کو ٹارگٹ کیا،عدالتی عمل سے پہلے کبھی نہیں گزری۔ انہوںنے کہاکہ وکلا کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کام ہوں گے، قانون کے مطابق عدالتوں کو سہولیات فراہم کریں گے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ ہائیکورٹ بعد میں ڈسٹرکٹ کورٹ پہلے بنی،اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں ایسا کچھ نہیں تھا،عدالتی اصلاحات ماسٹر پلان کا حصہ نہیں تھا،وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے پر خصوصی توجہ دی،اس معاملے کے حل لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی۔
ان کاکہناتھا کہ عدالتی اصلاحات کمیٹی خوش اسلوبی سے کام کررہی ہے،آئندہ سال جون تک ہائیکورٹ نئی بلڈنگ میں منتقل ہوگی ، انہوں نے کہاکہ موجودہ ہائیکورٹ کی بلڈنگ میں ڈسٹرکٹ کورٹ منتقل ہوگی،سائلین وکلا کے مسائل کم ہونگے،ہم شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم پلاننگ کررہے ہیں،پلاننگ سے سائلین اور وکلا کے مسائل کم ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ ناروے واقعہ پر او آئی سی میں تین نکات اٹھائے،او آئی سی میں پاکستان کی نمائندگی کرونگی۔ انہوں نے کہاکہ ناروے میں قران پاک کی بے حرمتی کی گئی،او آئی سی ایسا اقدامات کرے جس سے ایسے واقعات کی حوصلہ شکنی ہو۔
فردوس عاشق اعوان کاکہنا تھا کہ کشمیر میں معمولات زندگی معطل اور کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر اور ناروے واقعے پر وزیراعظم کی خصوصی ہدایات ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت دانستہ طور پر مسلمانوں کے جذبات مجروح کررہاہے،ایسی حکمت عملی بنانی ہے کہ بھارت کو روکا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: توہینِ عدالت کیس میں وفاقی وزیر غلام سرور اور فردوس عاشق اعوان کی معافی قبول