لاہور:سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا ان کی رہائشگاہ پر علاج معلالجہ جاری ہے اورڈاکٹرز پلیٹ لیٹس کے معاملے پر شدید تشویش کا شکار ہیں، ڈاکٹرز نے شریف فیملی کو نواز شریف کو چوبیس گھنٹوں میں بیرون ملک منتقل کرنے کا مشورہ دیدیا۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کااپنی رہائشگاہ جاتی امراء میں شریف میڈیکل کمپلیکس کے ڈاکٹروں کی زیر نگرانی علاج معالجہ جاری ہے ۔سٹرائیڈز کی ڈوز کے باوجود نواز شریف کے پلیٹ لیٹس 22کے قریب ہیں اور اس صورتحال میں ڈاکٹرز شدید پریشانی کا شکارہیں۔
مزید پڑھیں : حکومت نواز شریف کی صحت کے ساتھ خطرناک کھیل کھیل رہی ہے، مریم اورنگزیب
نواز شریف کے جسم پر بننے والے دھبے اب اپنے حجم میں بڑھنا شروع ہو گئے ۔ دوسری جانب نواز شریف کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول بھی مقررہ حد سے زیادہ ہے ۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کی نواز شریف کے اہل خانہ سے مشاورت جاری ہے اور خاندان کو رائے دی گئی ہے کہ اگر بیرون ملک روانگی میں مزید تاخیر ہوئی تو سابق وزیراعظم کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
اسٹیرائیڈز کی اڈوز دینے سے پہلے ہی نواز شریف کی صحت پر گہرے مضمرات سامنے آ گئے ہیں،مزید ہائی ڈوز دی جاتی ہے تو اس سے پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کاوزن گزشتہ دو روز میں مزید کم ہوا ہے جبکہ شوگر اور دیگر بیماریوں کے باعث نواز شریف کی قوت مدافعت انتہائی کم سطح پر آچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی گارنٹی کا بندوبست کرے،وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا مطالبہ