نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کے کروڑوں ووٹ لینے کیلئے بی جے پی رہنماؤں کو ذمہ داریاں دے دیں جبکہ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب حکومت کے قیام کے 400 دن ہی باقی بچے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں عاملہ میٹنگ کے دوران صدر جے پی نڈا کو دوبارہ صدر بنایا گیا، جس کے بعد 2024 کے عام انتخابات پر بات چیت ہوئی۔ بی جے پی کے وزراء امیت شاہ اور راج ناتھ سنگھ نے مسلمانوں سے ووٹ حاصل کرنے کیلئے تجاویز دیں۔
پاکستان کو امریکا کے اہم اتحادی کے منصب سے ہٹانے کیلئے بل پیش
عاملہ میٹنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جو ہمیں ووٹ نہیں دیتے، وہ بھی ہماری حکومت میں شامل ہیں۔ اس لیے ان کا خیال رکھیں گے، یہ ہمارا فرض ہے۔ مسلمان بھائیوں کو اپنے قریب لانے کی کوشش کریں۔
گفتگو کے دوران عاملہ اراکین کا کہنا تھا کہ ملک میں بسنے والے سبھی مذاہب اور ذات پات کے لوگوں تک پہنچنا ہے۔ شکایات سننی ہیں اور ہر حالت میں عوام کو مطمئن کرنا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ ہمارے پاس 400 دن بچے ہیں۔ آپ ہر ووٹر کے گھر تک پہنچیں۔
گزشتہ پونے چار سال کے دورِ حکومت میں مودی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف کھل کر مہم چلائی۔ 3 طلاق پر پابندی عائد کرنا ہو یا یکساں سول کوڈ کا راگ الاپنا، لو جہاد کا شوشہ چھوڑنا ہو یا مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر چلانا، مودی حکومت نے ہر ظلم و ستم کیا۔
مساجد کی مسماری ہو، مسلمان شہریوں کو انتہا پسند ہجوم کے ہاتھوں بد ترین مار پیٹ کا نشانہ بنوانا ہو یا پھر مساجد پر حملے، مودی حکومت نے مسلمانوں کا ذرا برابر خیال نہیں کیا۔ ایسے میں بھارت کے مسلمان بھی مودی حکومت کو ووٹ نہ دینے پر غور کر رہے ہیں۔