پشاور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیب کے نوٹسز آنا شروع ہوگئے ہیں ، ہم اس سے نہیں ڈرتے، 1988 سے لے کر 2018 تک ہر الیکشن میں دھاندلی ہوتی رہی ہے۔
آج پاکستان میں نہ عوام آزاد ہیں اور نہ صحافت ، ملک میں میڈیا پر بھی عجیب قسم کی پابندیاں ہیں، سلیکٹڈ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے، یہ گھبرائی ہوئی حکومت ہے،27 دسمبر کو پھر راولپنڈی آرہی ہے،جلد ہی یہ حکومت گرے گی اور عوامی حکومت بنے گی اور عوام کے مسائل حل کرے گی۔
ہفتہ کو کارکنوں سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ وہ جمہوریت نہیں جس کے لیے کارکنوں نے کوڑے کھائے، ہم نے اس لیے آزادی نہیں حاصل کی کہ کٹھ پتلی کے غلام بنیں، یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ہم ملک میں شفاف انتخابات تک نہیں کراسکتے ،1988سے لے کر 2018 تک ہر الیکشن میں دھاندلی ہوتی رہی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج پاکستان میں نہ عوام آزاد ہیں اور نہ صحافت ، ملک میں میڈیا پر بھی عجیب قسم کی پابندیاں ہیں، آج میڈیا بھی آزاد نہیں، دہشت گرد کلبھوشن یادیو کا انٹرویو ٹی وی پر چل سکتا ہے لیکن آصف زرداری کا انٹرویو ٹی وی پر نہیں چل سکتا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ عجیب حکومت ہے کہ برطانیہ کا شہری بھی کابینہ کا رکن ہے، سلیکٹڈ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے،یہ گھبرائی ہوئی حکومت ہے، ہمارے جلسے کے اعلان سے کٹھ پتلی ڈر گیا، حکومت سمجھتی ہے کہ ہم نیب کی وجہ سے ڈر جائیں گے اور مجھے نیب کے نوٹسز آنا شروع ہوگئے ہیں لیکن ہم نیب کے نوٹسز سے نہیں ڈرتے۔
مزید پڑھیں: ملک میں تمام سیاستدان جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں، شیخ رشید